جنگ اور جیو گروپ کے ام ڈی سحر عالمی نیٹ ورک کے دورے پر
پاکستان کے جنگ اور جیو گروپ کے مینیجنگ ڈائریکٹر (ام ڈی) شاہرخ حسن نے ایران کے سحر عالمی نیٹ ورک کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے ایران براڈکاسٹنگ (آئی آر آئی بی) کی ایکسٹرنل سروس کے دائریکٹر جنرل ڈاکٹر نوروزی اور سحر عالمی نیٹ ورک کے ڈائریکٹر ڈاکٹر علی برزی سے ملاقات اور گفتگو کی۔
آئی آر آئی بی کی ورلڈ سروس کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر نوروزی نے جنگ اور جیو گروپ کے ام ڈی شاہرخ حسن سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان دیرینہ مذہبی ثقافتی اور تاریخی رشتے پائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ یہ دونوں ملک الگ الگ نہیں بلکہ ایک ہی تہذیب کے پروردہ ہیں اور ان کے درمیان دوستی کے رشتوں کو مزید مضبوط بنانے میں ذرائع ابلاغ اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
آئی آر آئی بی کی ورلڈ سروس کے ڈائریکٹر جنرل نے ایران و پاکستان کے نشریاتی اداروں خاص طور سے سحر عالمی نیٹ ورک اور جیو گروپ کے مابین تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران و پاکستان کے ذرائع ابلاغ مل کر باہمی تعاون اور رابطے کو پائدار اور دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے میں مؤثر کردار ادا کر سکتے ہیں۔
اس ملاقات میں جنگ و جیو گروپ کے مینیجنگ ڈائریکٹر شاہرخ حسن نے بھی اپنے دورۂ ایران پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ایرانی عوام کی مہمان نوازی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے ذرائع ابلاغ کے درمیان تعاون کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ جنگ اور جیو نیوز ایرانی ذرائع ابلاغ اور خاص طور سے سحر عالمی نیٹ ورک کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہے۔
شاخرخ حسن نے اسی طرح خبروں کے تبادلے اور مشترکہ ڈراموں اور ٹی وی پروگراموں کی تیاری کی تجویز کو قابل عمل بتایا اور کہا کہ اس طرح کے تعاون کے نتیجے میں ایران و پاکستان کے عوام کو ایک دوسرے کے مزید قریب لانے میں مدد ملے گی۔
جنگ و جیو گروپ کے مینیجنگ ڈائریکٹر نے ایران کو مسلم دنیا کے لئے استقامت و مزاحمت کا نمونہ قرار دیا اور کہا کہ ایران تمام تر پابندیوں اور مشکلات کے باوجود اپنے پیروں پر کھڑا ہے اور خوشحالی کے راستے پر گامزن ہے۔ شاہرخ حسن کا کہنا تھا کہ ایران میں مختلف شعبوں اور خاص طور سے میڈیا میں خواتین بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں جو اس قوم کی سیاسی و اخلاقی بالیدگی اور بالغ نظری کا منھ بولتا ثبوت ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایران و پاکستان کے درمیان پائے جانے والے دیرینہ مذہبی، ثقافتی اور تاریخی رشتوں نے دونوں ملکوں کے آپسی تعلقات کے لئے ایک مضبوط بنیاد فراہم کر رکھی ہے جس کے تناظر میں امید کی جا رہی ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کا سلسلہ بھی شروع ہو جائے گا۔