41 سال کی تحقیق کے بعد پتہ چلا کہ ایران نے امریکا کو شکست دے دی
امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخاباتی کمپین کے ایک اہم مشیر اور معاون نے اعتراف کیا ہے کہ 41 سال کی تاریخ کا مطالعہ کرنے کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ امریکا کے مقابلے میں ایران فاتح رہا ہے۔
خبر رساں ایجنسی فارس کی رپورٹ کے مطابق لبنانی نژاد امریکی ماہر ولید فارس نے ایک مقالے میں لکھا کہ 41 سال کی تاریخ کا مطالعہ کرنے کے بعد میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت، امریکا کے مقابلے میں فاتح رہی ہے۔
ولید فارس اس وقت امریکا کے شدید ایران مخالف تجزیہ نگار ہیں۔ انہوں نے ایک امریکی اخبار نیوز میکس میں لکھا کہ میں نے ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے آغاز سے اب تک ایرانی حکومت اور حکام کی کارکردگی کا مطالعہ کیا جس بات کی علامت ہے کہ اب تک ایران، امریکا کے مقابلے میں فاتح رہا ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ایران نے ملک کے اندر اپنی فوجی طاقت مضبوط کر لی ہے اور مغربی ایشیا میں اس کی پکڑ و اثرات قابل توجہ ہیں۔
ایران مخالف اس تجزیہ نگآر نے سوال کیا کہ کیوں ایران فاتح ہے؟ اس کے فاتح ہونے کا کیا سبب ہے؟ کیا اس عمل کو ختم کیا جا سکتا ہے؟ اگر کیا جا سکتا ہے تو کیسے؟ اس ایران مخالف تجزیہ نگار نے بے بنیاد دعوے کرتے ہوئے دہشت گردی، عسکریت پسندی، امریکی پالیسی، ایران کے اثر و رسوخ اور مغربی ممالک کی جانب سے ایٹمی معاہدے کی حمایت کو امریکا کے مقابلے میں ایران کی فتح کا سبب قرار دیا ہے۔
ولید فارس نے دعوی کیا کہ ایران نہ صرف عرب ممالک بلکہ مغربی ممالک میں اپنے اثر و رسوخ رکھتا ہے۔ انہوں نے آخر میں لکھا کہ ایران ابھی فاتح ہے اور تب تک فاتح رہے گا جب تک امریکی پالیسیاں، ایرانی سیاستدانوں کی حمایت میں رہیں گی۔