ایران اپنی ایٹمی توانائیاں مضبوط کر رہا ہے، آئی اے ای اے کا دعوی
ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ ایران اپنی جوہری صلاحیتوں اور توانائیوں کو مضبوط کر رہا ہے۔
ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی نے یہ بتاتے ہوئے کہ ایران کے ساتھ مشاورت جاری ہے، دعویٰ کیا کہ بعض تنصیبات میں یورینیم کے ذرات کا مسئلہ ابھی تک حل نہیں ہوا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کے مطابق سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں بین ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی نے بلومبرگ نیٹ ورک کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ اگلے ماہ ایران کی بعض جوہری تنصیبات پر پائے جانے والے یورینیم کے ذرات پر تحقیق کے نتائج جس میں دو برس کا وقت لگا، شائع ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایران کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور ان سے بات کر رہے ہیں، میں کہہ سکتا ہوں کہ تحقیقات اور مشاورت جاری ہے اور رپورٹ جیسا کہ آپ نے کہا، یا میرا نتیجہ جلد ہی سامنے آئے گا، میں اب احتیاط کے ساتھ صرف اتنا کہہ سکتا ہوں کہ یہ عمل بہت پیچیدہ ہے اور ہم ابھی تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچے ہیں۔
انہوں نے اس سوال کے جواب میں کہ اس کا مطلب ہے کہ یہ غیر یقینی ہے اور یہ کوئی اچھا اشارہ بھی نہیں لگتا، کہا کہ انہیں امید ہے کہ ایسا نہیں ہوگا، انہوں نے مزید کہا کہ مجھے پیشہ ورانہ طور پر پرامید ہونا پڑے گا، میں ایک سفارت کار ہوں اور میں ہمیشہ پر امید رہنے کی کوشش کرتا ہوں اور میں یہی کرتا ہوں۔
آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل نے ایک سوال کے جواب میں کہ کیا اس بات پر یقین کر لیا جائے کہ موجودہ وقت میں ایران اپنی جوہری صلاحیتوں کو بڑھا نہيں رہا ہے؟ کہا کہ تہران، اپنی ایٹمی توانائیوں میں اضافہ کر رہا ہے اور اسے مضبوط کر رہا ہے، اگر ایٹمی کام کا مقصد، ہر وہ کام جو وہ انجام دے رہا ہے مثال کے طور پر یورینیم کی افزودگی اور بڑے بنیادی ڈھانچے کا حامل ہونا ہے۔