May ۳۰, ۲۰۲۲ ۱۴:۵۶ Asia/Tehran
  •  ایران و پاکستان کے درمیان سرحدی تجارت کی مشترکہ کمیٹی کا نواں اجلاس شروع

اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے مابین صوبہ بلوچستان کی مشترکہ تجارتی کمیٹی کا نواں اجلاس آج سے زاہدان میں شروع ہوا۔

پاکستان کے معرض وجود میں آنے کے بعد سے ہی اسلام آباد کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کے تعلقات قائم رہے ہیں اور حالیہ برسوں میں تہران اسلام آباد تعلقات میں فروغ آیاہے ۔

پاکستان ، ایران کا ایک پڑوسی ملک ہے اور ایران کے ساتھ اس کی مشترکہ زمینی سرحدیں نوسو کیلومیٹر سے زیادہ طویل ہیں ۔ حالیہ مہینوں میں حکومت ایران نے بارہا اعلان کیا ہے کہ وہ پڑوسی ممالک کے ساتھ مشترکہ تعاون کو بڑھانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لانے کے لئے پرعزم ہے اور اس سلسلے میں ایک طریقہ مشترکہ سرحدوں پرسامان کے عوض سامان کی تجارت ہے ۔

گذشتہ مہینوں میں پاکستان نے اس موضوع کو حتمی شکل دینے کے لئے مذاکرات بھی کئے ہیں ۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان کے ادارہ صنعت و تجارت کے سربراہ ایرج حسن پور نے کہا کہ اس دو روزہ اجلاس کے انعقاد کا مقصد، اس موضوع کا جائزہ لینا اور سرحدی تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا اور ایران و پاکستان کے تجارتی و اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ حسن پور نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران و پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے درمیان سرحدی تجارت کی مشترکہ کمیٹی کے نویں اجلاس میں فریقین تجارتی لین دین اور تجارتی وفود کی رفت و آمد بڑھانے ، مشترکہ نمائشوں کے انعقاد دوطرفہ سرمایہ کاری اور مشترکہ صنعتی مراکز کے قیام کے لئے ضروری ہماہنگی انجام دیں گے ۔

ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان کے ادارہ صنعت و تجارت کے سربراہ نے کہا کہ تجارت، کسٹم ، بینکنگ ، نقل و حمل، ماہی گیری، زراعت، اور سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں  دو طرفہ خصوصی پینلوں کا انعقاد کیا جائے گا اور اس کے بعد دونوں طرف کے حکام کی جانب سے باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک مشترکہ سمجھوتے پر دستخط ہوں  گے۔

ٹیگس