Jun ۲۸, ۲۰۲۲ ۱۵:۱۰ Asia/Tehran
  • بیرونی طاقتوں کی  مداخلت و حمایت علاقائی سلامتی کے لیے خطرناک ہے، ایرانی کمانڈر

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے بحری دستے کے کمانڈر ریئر ایڈمرل علی رضا تنگسیری نے کہا ہے کہ ملک کی طویل ترین سمندری حدود اور اسٹریٹجک جزیروں کی مسلسل نگرانی کی جارہی ہے اور دشمن کو پر مارنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

منگل کو ایک تقریب کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے آئی آر جی سی نیول فورس کے کمانڈر ریئر ایڈمرل علی رضا تنگسیری کا کہنا تھا کہ اس وقت جنوبی خلیج فارس کے پانیوں میں بیرونی طاقتوں کی نقل و حرکت میں کمی واقع ہوئی ہے جبکہ ایرانی سمندری حدود میں سرے سے بیرونی طاقتوں کے جہاز موجود نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دشمن ہمارے ہمسایہ ملکوں کی سمندری حدود میں موجود ہیں اور خطے میں بیرونی طاقتوں کی مداخلت و حمایت علاقائی سلامتی کے لیے نقصان دہ ہے۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے بحری دستے کے کمانڈر نے کہا کہ امریکی ایما پر یونان کے ذریعے ایرانی تیل بردار بحری جہاز روکے جانے کے بعد ، ہم نے بھی دو یونانی بحری جہازوں کو اپنے کنٹرول میں لیا تھا۔

رئیر ایڈمرل تنگسیری نے اس واقعے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ شدید موسمی حالات کے باوجود ہمارے جوانوں نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے آپریشن انجام دیا اور دو یونانی تیل بردار بحری جہازوں پر کنٹرول حاصل کر کے اپنی بندرگاہوں پر لے آئے حالانکہ دونوں جہاز ایک جغرافیائی حدود میں بھی نہیں تھے۔

انہوں نے کہا بیک وقت انجام پانے والی ان دونوں کارروائیوں  کے دوران ایک جہاز کو بوشہر اور دوسرے کو ہرمزگان کی سمندری حدود میں روکا گیا۔

واضح رہے کہ یونان نے مئی کے مہینے میں ایرانی پرچم تلے سفر کرنے والے ایک تیل بردار بحری جہاز کو، امریکہ کے کہنے پر روک لیا تھا۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے حکومت یونان کے اس غیر قانونی اقدام کے جواب میں خلیج فارس میں سمندری قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے دو یونانی بحری جہازوں کو ضبط کرلیا تھا۔

دوسری جانب ایرانی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل شہرام ایرانی نے کہا ہے کہ کھلے سمندروں میں ملک کے اقتصادی مفادات کا تحفظ کیا جارہا ہے اور ہمارے بحری جہاز ، اپنے تجارتی جہازوں کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ الوند نامی ڈسٹرائر جنگی بحری جہاز ، تراسی ویں حفاظتی مشن پر، دو تیل بردار بحری جہازوں کو لیکر اس وقت نہر سوئیز میں موجود ہے۔

ایڈمرل شہرام ایرانی نے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی کی سفارشات کی روشنی میں کھلے سمندروں اور دور دراز علاقوں تک رسائی ، ایرانی بحریہ کے مشن کا حصہ ہے اورہم اس ہدف پر سختی کے ساتھ کاربند ہیں۔

ٹیگس