Jul ۱۱, ۲۰۲۲ ۰۹:۵۴ Asia/Tehran
  • اپنے شہریوں کے حقوق کا دفاع ہمارے فرائض میں شامل ہے: کاظم غریب آبادی

کاظم غریب آبادی نے زیادہ سے زیادہ ظلم ڈھائے جانے اور دباؤ ڈالنے کے باجود حمید نوری کے اپنے بنیادی موقف پر ڈٹے رہنے کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس غیر قانونی ٹرائل کو دہشتگرد منافقین گروہ (ایم کے او) کی حقیقت سے پردہ اٹھانے کے ایک اچھے موقع میں بدل دیا۔

ایرانی کونسل برائے انسانی حقوق کے سربراہ کاظم غریب آبادی نے حمید نوری کے بیٹے سے ہونے والی ملاقات میں ان کو مختلف سطح بالخصوص عدلیہ اور کونسل برائے انسانی حقوق کیجانب سے حمید نوری کی رہائی کیلئے اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔

ساتھ ہی انہوں نے سوئیڈن کی حکومت کی جانب سے ایرانی شہری حمید نوری کی بلا وجہ گرفتاری اور ان کے غیر قانونی ٹرائل کا ذکر کرتے ہوئے انہیں 32 مہینوں تک جیل میں قید تنہائی میں رکھنے کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم حمید نوری کی رہائی کیلئے اپنی جد جہد جاری رکھیں گے۔

کاظم غریب آبادی نے زیادہ سے زیادہ ظلم ڈھائے جانے اور دباؤ ڈالنے کے باجود حمید نوری کے اپنے بنیادی موقف پر ڈٹے رہنے کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس غیر قانونی ٹرائل کو دہشتگرد منافقین گروہ (ایم کے او) کی حقیقت سے پردہ اٹھانے کے ایک اچھے موقع میں بدل دیا۔

انہوں نے دنیا بھر میں رہنے والے ایرانی شہریوں کے حقوق کے دفاع کو ایرانی حکومت کا فرض قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس کیس کے حل میں ہر قسم کی کوشش کی اور ہماری کوششوں کا سلسلہ جاری ہے۔

اس ملاقات میں حمید نوری کے بیٹے نے اپنے والد کی جسمانی صورتحال اور 32 مہینوں کے دوران سوئڈن کی جیل میں ان کیخلاف غیر انسانی اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سویڈش حکام نے ابھی تک میرے والد کو آنکھوں کے ڈاکٹر سے ملنے کی اجازت نہیں دی۔ جبکہ میری والدہ اور بہن میرے والد سے ملنے کے لیے سویڈن گئے لیکن ابھی تک سویڈش حکام نے ان کو ملاقات کی اجازت نہیں دی۔

واضح رہے کہ ایرانی شہری حمید نوری بے بنیاد الزامات کے تحت نومبر 2009 سے سویڈن میں قید تنہائی میں ہیں۔

خیال رہے کہ  نوری پر سویڈن میں منافقین دہشت گرد گروہ ایک کے او کے متعدد ارکان کی شکایت اور ان کے عائد کردہ بے بیناد الزامات کے تحت مقدمہ چلایا گیا ہے۔

ٹیگس