ویانا مذاکرات، نئی تجویز میز پر ، وزير خارجہ کی بورل سے گفتگو
اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف پابندیوں کے خاتمے کے لئے ویانا مذاکرات چار دنوں کے بعد اختتام پزیر ہو گئے اور مذاکراتی ٹیمیں اپنے اپنے ملک واپس لوٹ گئيں ۔
سفارتی ذرائع کے مطابق مذاکرات میں تھوڑی بہت پیش رفت ہوئی ہے ۔
یورپی یونین کے ایک عہدیدار نے ارنا سے ایک گفتگو میں بتایا ہے کہ مختلف ملکوں کے وفود ویانا سے واپس جا رہے ہیں اور مسودے پر مذاکرات ختم ہو گئے ہيں اور چونکہ مسودہ تیار ہو گیا ہے اس لئے مذاکرات ختم ہو گئے ہیں اور اب دار الحکومت اس سلسلے میں فیصلہ کریں گے ۔
در ایں اثنا اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے یورپی یونین میں خارجہ امور کے ذمہ دار جوزپ بورل سے ٹیلی فونی گفتگو میں کہا کہ آنریکے مورا کی تجاویز کے بارے میں ایران کے نظریات کو ان تک پہنچا دیا گيا ہے اور توقع ہے کہ معاہدے کے حصول کے لئے تمام فریق ، سنجیدگي اور قوت ارادی کا مظاہرہ کریں گے ۔
اس ٹیلی فونی گفتگو میں جوزپ بورل نے بھی کہا کہ وہ نظریات کو ایک دوسرے سے قریب کرنے کے لئے کوشش جاری رکھیں گے ۔
ویانا مذاکرات ایک طویل وقفہ کے بعد گزشتہ جمعرات کو ایسے حالات میں دوبارہ شروع کئے گئے کہ جب گزشتہ جمعے کو یعنی مذاکرات کے دوسرے دن ، فرانس ، برطانیہ اور جرمنی نے ایک بیان جاری کرکے دعوی کیا تھا کہ ہم ایران سے یہ چاہتے ہیں کہ وہ حقیقت پسندی اور جے سی پی او اے کے دائرے سے دور مطالبات پیش نہ کرے ۔
در ایں اثنا امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے دعوی کیا کہ معاہدہ کا حتمی مسودہ تیار ہو گیا ہے لیکن اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ جتنے موضوعات ابھی باقی بچے ہيں ان کے پیش نظر حتمی مسودے کی بات کرنا جلدی ہے تاہم اگر سامنے والا فریق مناسب فیصلہ کرے تو مذاکرات کو بڑی تیزی سے آخری مرحلے تک پہنچایا جا سکتا ہے لیکن ہم ابھی اس مرحلے تک نہيں پہنچے ہیں ۔