امریکہ ایٹمی ترک اسحلہ معاہدے کی پاسداری کرے، ایران کا مطالبہ
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے امریکہ پر ایٹمی ترک اسلحہ کی پاسداری اور مغربی ایشیا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کیے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
این پی ٹی پر نظرثانی کانفرنس کے جنرل باڈی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی کا کہنا تھا کہ امریکہ کی جانب سے ایٹمی ترک اسلحہ کی پاسداری اور مغربی ایشیا کوایٹمی ہتھیاروں سے پاک کیا جانا ضروری ہے۔
ایران کے مستقل مندوب نے امریکی مندوب کے دعوے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بہتر ہوگا کہ امریکہ سیاسی بیان بازی کے بجائے اس بات کا واضح جواب دے کہ وہ ایٹمی ترک اسلحہ معاہدے کی کتنی پاسداری کر رہا ہے۔
مجید تخت روانچی نے کہا کہ جو بات دکھائی دے رہی ہے وہ یہ ہے کہ امریکہ نے صیہونی حکومت کے ایٹمی اسلحہ خانوں پر اپنی آنکھیں بند کر رکھی ہیں جبکہ وہ این پی ٹی پر نظرثانی کانفرنس کی مسلسل مخالفت بھی کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے این پی ٹی پر نظرثانی کانفرنس کے دستاویز کی تیاری اور مذاکرات کو شفاف اور ہمہ گیر بنائے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔
واضح رہے کہ این پی ٹی پر نظرثانی کانفرنس کے چودھویں سیشن میں ، تین اہم کمیٹیوں اور ان کی ذیلی کمیٹیوں نے اپنی اپنی رپورٹ اجلاس میں پیش کر دی ہے۔
مذکورہ کمیٹیوں کی رپورٹوں میں یہ بات صراحت کے ساتھ کہی گئی ہے کہ تھوڑی بہت پیشرفت کے باوجود، معاہدے کے رکن ملکوں کے درمیان پائے جانے والے اختلاف کی وجہ سے مکمل اتفاق رائے حاصل نہیں ہوسکا ہے۔
تینوں کمیٹیوں کی جانب سے کانفرنس کی باقی ماندہ مدت میں معاہدے کے رکن ممالک سے مکمل اتفاق رائے پیدا کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ اورمغربی ملکوں کی کھلی حمایت اور جانبداری کی وجہ سے سیکڑوں ایٹمی ہتھیار رکھنے والی صیہونی ریاست نے تاحال ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے این پی ٹی پر دستخط نہیں کیے ہیں۔
صیہونی حکومت مغربی ایشیا میں ایٹمی ہتھیاروں سے لیس واحد حکومت ہے اور ایک اندازے کے مطابق اس کے پاس تین سو ایٹمی ہتھیار موجود ہیں جو پوری دنیا کو نابود کرنے کے لیے کافی ہیں۔
عالمی برادری، آئی اے ای اے اور این پی ٹی نظر ثانی کانفرنس میں پاس کی جانے والی قراردادوں کے ذریعے این پی ٹی معاہدے میں اسرائیل کی فوری شمولیت، ایٹمی تنصیبات کی نگرانی اور سیف گارڈ معاہدے کی پاسداری کا مطالبہ کرچکی ہے لیکن اسرائیل امریکہ اور مغربی ملکوں کی حمایت کی چھتری تلے عالمی قوانین کو پامال کرتے ہوئے فوجی ایٹمی پروگرام کو مسلسل آگے بڑھا رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں اس وقت تیرہ ہزار ایٹمی وار ہیڈ موجود ہیں جن میں زیادہ تعداد امریکہ کے پاس ہے۔ امریکہ دنیا میں ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے والا واحد ملک ہے جس نے دوسری عالمی جنگ کے دوران ایٹمی حملہ کرکے ڈھائی لاکھ سے زائد جاپانی شہروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔