ونزویلا کی ایران کو زرعی سرمایہ کاری کے لئے پچاس لاکھ ہیکٹر زمین کی پیشکش
وینیزویلا کے وزیر زراعت ولمار سوٹیلڈو نے کہا کہ کاراکاس نے پچاس لاکھ ہیکٹر زرعی اراضی میں سرمایہ کاری کے لئے ایران اور دوسرے ممالک کو پیش کش کی ہے۔
پریس ٹی وی کے مطابق وینیزویلا کے وزیر زراعت ولمار سوٹیلڈو نے کہا کہ کاراکاس نے پچاس لاکھ ہیکٹر زرعی اراضی میں انویسٹمنٹ کےلئے ایران اور دوسرے ممالک کو پیش کش کی ہے۔ یہ بات انہوں نے پیر کے دن کاراکاس میں ایران ونیزویلا سائنسی، صنعتی اور ٹیکنالوجی نمائش کے افتتاح سے پہلے بتائی۔ یہ نمائش آج سے شروع ہو رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق وینیزویلا کے وزیر زراعت نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی پانچ سے سات ملین ہیکٹر اراضی کی فراہمی کی پیش کش کر رہے ہیں جس سے ہمارے ملک کو 30 ملین ہیکٹر زرعی اراضی کے ہدف تک پہنچنے کے لئے آمادہ کرنا ہے۔ ونیزویلا کے وزیر نے کہا کہ ان کا ملک جنوبی امریکہ کے اس ملک میں فصلیں اگانے کے لئے غیر ملکی افراد کو اپنی زرعی زمین فراہم کرنے کی پیش کش کر رہا ہے۔
موجودہ ایرانی حکومت زرعی شعبے کی ترقی اور غذائی تحفظ کے لئے اقدامات کر رہی ہے جن میں غیر ممالک میں کاشتکاری کرنا بھی شامل ہے۔
ایران کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ اسٹریٹیجک اہمیت کی حامل غذائی اجناس جیسے گندم، کھانے کا تیل اور لائیو اسٹاک میں خودکفالت کی منزل تک پہنچے جس کے لئے بہت زیادہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایران میں آبی ذخائر کی کمی اور خشک سالی نے اس ہدف کے حصول کو مشکلات سے روبرو کر دیا ہے جس کے بعد غیر ممالک میں کاشت کاری کے منصوبے کو اہمیت دی جا رہی ہے۔
اس سے پہلے مئی کے مہینے میں روس نے بھی اپنی ایک لاکھ ہیکٹر زرعی اراضی ایران کو کاشت کاری کے لئے دینے کی پیشکش کی تھی۔اس کے علاوہ آرمینیا اور گھانا بھی ایسی پیش کش کر چکے ہیں۔ گھانا کے ایک وفد نے اپنے دورۂ تہران میں 5000 ہیکڑ زرعی اراضی زرعی مقاصد کے لئے ایران کو دینے کی پیش کش بھی کی ہے۔