ایران مخالف ظالمانہ پابندیاں ختم کرنے پر تاکید
اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ ایرانی قوم کے حقوق کے دفاع کے دعویدار ممالک اپنے جھوٹے نعرے لگانا بند اور ایرانی قوم کے خلاف کئی عشروں سے جاری غیر انسانی پابندیاں ختم کر دیں۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اپنے انسٹا گرام پیج پر اسلامی جمہوریہ ایران کے سلسلے میں امریکہ اور مغربی ملکوں کے دوہرے معیار پر کڑی تنقید کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ایران کے مقابلے میں دشمن ملکوں کا رویہ ہمیشہ دوغلہ اور دوہرے معیار کا رہا ہے اور ایران میں ہونے والے حالیہ بلؤوں میں امریکہ اور بعض یورپی ملکوں کے سیاسی رہنماؤں نے اور اسی طرح ان ممالک کے ذرائع ابلاغ اور یا ان کے آلہ کار ذرائع ابلاغ منجملہ ان ممالک سے نشر ہونے والے فارسی زبان کے ٹی وی چینلوں نے شرپسندوں اور بلوا کرنے والے عناصر کی بھرپور حمایت کر کے ایرانی قوم کے حق میں جتنا ظلم کرسکتے تھے کیا مگر لاکھوں کی تعداد میں ایرانی عوام نے سڑکوں پر نکل کر اور اسکوائروں پر اجتماع کر کے اپنے ملک کے نظام اور اپنے وطن اور اسلامی انقلاب کی حمایت اوروفاداری کا اعلان اور فتنہ گروں سے نفرت و بیزاری کا اظہار کر کے دشمنوں کے سارے منصوبوں پر پانی پھیر دیا جبکہ ان کا یہی میڈیا ایرانی عوام کے ان اجتماعات پر خاموش رہا اور یا پھر ان اجتماعات کو بہت معمولی ظاہر کیا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اس سے قبل بھی امریکی وزیر خارجہ کے ٹوئٹ کے جواب میں اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ملک کے اندر ہو یا بیرون ملک امریکہ، انسانی حقوق کے سلسلے میں اپنے شرمناک ریکارڈ کے بعد کیسے اس بات کی جرات کر سکتا ہے کہ اخلاقی میدان میں خود کو برتر سمجھے اور دنیا کو نصیحت کرنے کی کوشش کرے اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ وہ ایک ایسے ملک کے وزیر خارجہ ہیں جہاں کی پولیس نے صرف نو ماہ میں سات سو تیس شہریوں کو فائرنگ کا نشانہ بنا کر موت کے گھاٹ اتارا ہے جبکہ ہلاک ہونے والوں میں بیشتر سیاہ فام شہری شامل رہے ہیں۔
یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بورل نے بھی اتوار کو اپنے ایک مداخلت پسندانہ بیان میں کہا ہے کہ یورپی یونین ایران میں امن و امان کی برقراری کے لئے حکومت ایران کی جانب سے اپنائی جانے والی قانونی تدابیر کے مقابلے میں اپنے آئندہ کے اقدامات پرپر غور کر رہی ہے اور یورپی یونین ایران میں پیش آنے والے واقعات کا جواب دینے کے لئے مختلف طرح کے آپشن کا جائزہ لے رہی ہے۔
یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بورل نے یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر کہا کہ یورپی یونین ایران میں مہسا امینی کی موت اور ایران میں احتجاج کرنے والے مظاہرین کے ساتھ ایرانی سیکیورٹی فورس کے اختیار کئے جانے والے طریقہ کار کے جواب میں مختلف قسم کے آپشن پر غور کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ مہسا امینی کی موت پر تحقیقات اعلی سطح پر جاری ہے جبکہ بعض عناصر نے اس صورتحال سے غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے تہران سمیت بعض دیگر شہروں میں ہنگامہ آرائی کی اور نجی اور سرکاری اموال کو نقصان پہنچایا۔ تخریب کار عناصر نے امدادی گاڑیوں، ایمبولینسوں اور فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو بھی بھاری نقصان پہنچایا۔ ان بلوائیوں نے طبی امدادی کارکنوں پر بھی حملہ کرکے انہیں بری طرح زخمی کیا۔