ایشیا کا اتحاد تسلط پسند طاقتوں کے مفادات کے ساتھ سازگار نہیں، صدرایران
ایران کے صدرسید ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ، موجودہ دنیا کو ہر دور سے زیادہ علاقائی تنظیموں کے موثر کردار کی ضرورت ہے ۔
کانفرنس آن انٹریکشن اینڈ کانفیڈینس بلڈنگ میژرز ان ایشیا، سیکا کے چھٹے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ عالمی نظام میں تبدیلی اور تغیر خاص مرحلے میں داخل ہوچکا ہے۔ا نہو ں نے کہا کہ طاقت کی ازسر نو تقسیم بندی میں تسلط پسندانہ سوچ کی کوئی گنجائش نہیں اور دنیا کے آزاد ملکوں کی آواز اور کردارکا زیاد مشاہدہ کیا جارہا ہے۔
سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ اپنے بھرپور تہذیبی اور ثقافتی پس منظر کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنی خارجہ پالیسی کو انصاف، روحانیت، دانشمندی، اخلاق، آزادی اور خودمختاری جیسے اعلی خدائی اور انسانی مفاہیم پر استوار کیا ہے اور یہ تمام اقدار اپنی جگہ پر قوموں کی فلاح و بہبود اور سربلندی کی ضامن ہیں۔
صدر ایران نے کہا کہ تہران نے امریکی پابندیوں کا کامیابی کے ساتھ مقابلہ کیا ہے اور اپنی اندرونی توانائیوں پر بھروسہ کرکے انہیں ناکام بنایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ایران پر پابندیوں اور تسلط پسندی کے مقابلے میں خود پر بھروسہ کرتے ہیں البتہ ہم برسوں سے شدید ترین دباؤ اور خاص کر امریکی پابندیوں کی وجہ سے مشکلات کابھی سامنا کر رہے ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ، دہشت گردی و انتہا پسندی کے خلاف کامیاب جنگ،افغان مہاجرین کی مستقل امداد، فلسطین سے لیکر یمن تک تمام مظلوم اقوام کی حمایت، عرا ق اور شام سمیت دیگر ملکوں کی ارضی سالمیت کا دفاع، یونی پولرازم اور تسلط پسندی کی تمام اقسام کے خلاف جد وجہد اور مصیبت کی گھڑ ی میں ہمسایہ ملکوں کی مدد کرنا، ایران کی ٹھوس اور اسٹریٹیجک پالیسی کا حصہ ہے۔
سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ایشیا کا اتحاد اور اس کی سلامتی تسلط پسند طاقتوں کے مفادات کے ساتھ سازگار نہیں ہے اور جب سے ایران نے خودمختاری اور ترقی کا راستہ اپنایا ہے، اسے منہ زور عالمی طاقتوں کی مخالفت کا سامنا ہے۔
صدر ایران نے مزید کہا کہ ایرانی عوام نے امریکہ کے فوجی آپشن کی دھجیاں اڑادیں اور خود واشنگٹن کے اعتراف کے مطابق، زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کو ذلت آمیز شکست سے دوچار کیا۔
صدر مملکت نے صراحت کے ساتھ کہا کہ امریکہ اور صیہونی حکومت کئی عشرے سے فلسطین، شام، عراق، یمن اور افغانستان میں جارحیت، غاصبانہ قبضے، نسل پرستی کے ذریعے خطے میں بدامنی، بلوا، تشدد، دہشت گردی، جنگ اور افرا تفری پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کانفرنس آن انٹریکشن اینڈ کانفیڈینس بلڈنگ میژرز ان ایشیا، سیکا کا چھٹا سربراہی اجلاس جمعرات سے ، قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شروع ہوا ہے۔ اس کانفرنس کو ایک علاقائی اور بین الاقوامی تنطیم میں تبدیل کرنا ، اجلاس کا اہم ترین ایجنڈا ہے۔