"ہم نہیں کر سکتے" کی غلط ذہنیت بدل گئی ہے: رہبر انقلاب اسلامی
رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ سپریم کونسل برائے ثقافتی انقلاب کو چاہئے کہ مختلف شعبوں میں غلط ثقافتی کمزوریوں اور تجاویز کا مشاہدہ کرکے اور ان کی شناخت کرکے صحیح اور کامیاب تجاویز کے فروغ کے لئے دانشمندانہ راہ حل فراہم کرے۔
سحرنیوز/ ایران: رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے منگل کے روز سپریم کونسل برائے ثقافتی انقلاب کے ارکان نے ملاقات کی۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں ملک کی ثقافتی رہنمائی کو اس کونسل کے شایان شان اور اس کا اصل کردار قرار دیا اور ملک کے ثقافتی ڈھانچے کی انقلابی تعمیر نو پر زور دیا۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ باضابطہ اداروں کی ثقافتی رہنمائی، عوامی تنظیموں کی ثقافتی رہنمائی سے مختلف ہے، کہا کہ سپریم کونسل برائے ثقافتی انقلاب، ہزاروں عوامی تنظیموں کی صحیح اور مناسب رہنمائی کے ذریعے جو متنوع اور وسیع ثقافتی کاموں میں سرگرم ہیں، ثقافتی امور میں عوامی تحریک کا مقدمہ بن سکتی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے انقلاب اسلامی سے پہلے معاشرے میں رائج ایک غلط ثقافت کہ "ہم نہیں کر سکتے" کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی انقلاب نے آہستہ آہستہ بہت ہی اچھے اور تخلیقی طریقے سے اس ذہنیت کو تبدیل کر دیا جس کے نتیجے میں ڈیموں کی تعمیر ، بجلی گھروں، ہائی ویز، شاہراہیں، ایکسپرے ویز، تیل اور گیس کی صنعت کے ساز و سامان کی تعمیر اور بہت سے بنیادی ڈھانچے جوان ایرانی ماہرین کے ذریعہ انجام پائے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے "مغرب پرستی" کی ثقافت اور حتی انگریزی الفاظ کے استعمال کو معاشرے میں رائج ایک اور غلط عنصر قرار دیا کہا کہ اسلامی انقلاب نے اس غلط عنصر کو تبدیل کیا اور اسے " مغرب پر احتجاج اور اعتراض" کی ثقافت میں تبدیل کردیا۔