Nov ۰۳, ۲۰۲۵ ۱۶:۱۸ Asia/Tehran
  • ایران اور امریکا کے مابین اختلافات ٹیکٹکی نہیں بلکہ اصولی اور ماہیتی بنیادوں پر ہیں: رہبر انقلاب اسلامی

رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ ایران اور امریکا کے مابین اختلاف ٹیکٹکی نہیں بلکہ اصولی اور ماہیتی بنیادوں پر ہے۔

سحرنیوز/ایران:  رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے چار نومبر ایران میں عالمی سامراج کے خلاف جد وجہد کے قومی دن کی آمد کی مناسبت سے ہزاروں طلبا سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ چار نومبر کی تاریخ قومی دستاویزات اور ایران کی تاریخ میں ہمیشہ کے لئے درج ہوجانی چاہئے۔ آپ نے فرمایا کہ ایران اور امریکا کے مابین اختلافات ٹیکٹکی نہیں بلکہ اصولی اور ماہیتی بنیادوں پر ہیں۔

رہبرانقلاب اسلامی نے چار نومبر انیس سو اناسی کو ایران کے انقلابی طلبا کے ہاتھوں تہران میں امریکی سفارت خانے پر قبضے کی تاریخ کو کامیابی اور افتخار کا دن قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ اس دن امریکا کی سامراجی حکومت کا اصل چہرہ کھل کر سامنے آگیا تھا۔ آپ نے فرمایا کہ تہران میں امریکی سفارت خانہ سازش کے مرکز میں تبدیل ہوچکا تھا۔

رہبرانقلاب اسلامی نے ایرانی عوام سے امریکا کی دشمنی کی تاریخ بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ دشمنی جو 19 اگست 1953 کو مصدق کی حکومت کے خلاف بغاوت کے بعد شروع ہوئی اب تک جاری ہے۔ آپ نے فرمایا کہ آج امریکا اور اسلامی جمہوریہ، دو نظریات آمنے سامنے ہیں۔

رہبرانقلاب اسلامی نے زور دے کر فرمایا کہ اگر امریکی حکومت معلون صیہونی حکومت کے لئے اپنی حمایت پوری طرح ختم کردے، اپنے فوجی اڈے علاقے سے باہرنکال لے اور علاقے کے ملکوں کے داخلی امور میں مداخلت بندکردے تو اس صورت میں ایران کے ساتھ تعاون کے لئے امریکی درخواست پر غور کیا جاسکتا ہے وہ بھی فوری طور پر نہیں بلکہ برسوں کے بعد اس بارے میں کچھ سوچا جاسکتا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے لفظ "استکبار" کے قرآنی ماخذ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اسے خود کو برتر سمجھنا قرار دیا اور فرمایا کہ  بعض اوقات کوئی فرد یا حکومت اپنے آپ کو برتر سمجھتی ہے لیکن دوسروں کے مفادات کو نقصان نہیں پہنچاتی اور اس صورت میں دشمنی کا باعث نہیں بنتی لیکن بعض اوقات کوئی حکومت جیسے اپنے زمانے میں برطانوی حکومت اور آج کی امریکی حکومت اپنے آپ کو یہ حق دیتی ہے کہ قوموں کے حیاتی ذخائر پر قبضہ کرکے ان کی تقدیر کی مالک بن جائے، یا جن ممالک کی حکومتیں طاقتور اور عوام بیدار نہ ہوں وہاں اپنے فوجی اڈے بنالے یا قوموں کے تیل کے ذخائر اور  ديگر قدرتی وسائل کو لوٹنا شروع کردے، ہم اسکتبار کی اس کی شکل کے دشمن ہیں اور اس کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے۔ 

ٹیگس