شہید عبدالواحد ریگی؛ اتحاد کے علمبردار
جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم نے، بزرگ اہل سنت کے عالم دین مولوی عبدالواحد ریگی کی شہادت کے سلسلے میں تعزیتی پیغام جاری کیا ہے۔
سحرنیوز/ایران: اس تعزیتی پیغام میں آیا ہے کہ مولوی عبدالواحد ریگی کو شہید کرکے دشمنوں نے ایران کے اتحاد اور سلامتی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔
اس بیان میں درج ہے کہ مولوی عبدالواحد ریگی اتحاد کے علمبردار تھے اور آپ کی شہادت نے ثابت کردیا کہ انقلاب اسلامی کے دینی اقدار کی حفاظت کے لئے شیعہ اور سنّی کا خون آپس میں مل چکا ہے۔
جامعہ مدرسین کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ شیعہ، سنی اتحاد ایک معمولی نعرہ نہیں ہے بلکہ ایسا موضوع ہے جس سے اسلام کے دشمن حیران و پریشان ہوجاتے ہیں اور اسی اتحاد کو روکنے کے لئے مولوی عبدالواحد ریگی کو خاک و خون میں غلطاں کیا گیا ہے جس سے دشمنوں کی کینہ پروری اور ان کے آلہ کار عناصر کی جہالت کا پردہ فاش ہوجاتا ہے۔
واضح رہے کہ مولوی عبدالواحد ریگی ایران کے شہر خاش میں واقع مسجد امام حسین علیہ السلام کے امام جمعہ تھے جنہیں آٹھ دسمبر کو دہشت گردوں نے اغوا کرنے کے بعد گولی مار کر شہید کردیا۔
شہر خاش ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں واقع ہے جس کی سرحدیں افغانستان اور پاکستان سے ملتی ہیں۔
چودہ فروری کو انٹیلی جنس کی وزارت کی جانب سے جاری شدہ بیان میں اعلان کیا گیا کہ شہید کے قاتلوں کو سرحد پر گرفتار کرلیا گیا ہے اور ان میں سے ایک دہشت گرد کے ایک عرب جاسوسی سروس سے رابطے کا انکشاف بھی کیا گیا ہے۔