Jan ۰۶, ۲۰۲۳ ۱۴:۲۵ Asia/Tehran
  • میزائل شعبے میں ایران کی برتری

ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سینیئر کمانڈر نے کہا ہے کہ ایران توپخانے اور خاص طور سے میزائل توانائی کے میدان میں دنیا کی برتر طاقتوں میں شمار ہوتا ہے۔

سحرنیوز/ایران: ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بری فوج کے ڈپٹی کوآرڈینیٹر بریگیڈیئر علی اکبر پور جمشیدیان نے   اصفہان میں منعقدہ ایک کانفرنس میں کہا ہے کہ ایران کے توپخانے کی یونٹوں نے مقدس دفاع کے بعد کے برسوں میں اپنی ذاتی توانائیوں اور صلاحیتون کو بروئے کار لاتے ہوئے ترقی کی  ہے اور ایران کا توپخانے کا یونٹ  تکنیکی اور سائنسی اعتبار سے اپنے نوجوان دفاعی ماہرین پر انحصار کرتا ہے جو دفاعی شعبے میں نہایت مہارت کے ساتھ سرگرم عمل ہیں۔
انھوں نے کہا کہ مقدس دفاع کے برسوں میں تمام دفاعی و فوجی کاروائیاں فکر و تدبر اور علمی و سائنسی مہارت اور منطقی منصوبے کے ساتھ انجام دی گئیں اور اس وقت بھی ایران کے فوجی اہلکار اپنی صلاحیتوں کی بنیاد پر اپنی دفاعی توانائی بڑھا رہے ہیں۔
اس موقع پر شہدائے دفاع حرم کے اہل خانہ اور محاذ استقامت کے کمانڈروں کی قدردانی کی گئی۔
اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد ایران کی دفاعی صنعت اور مسلح افواج کے درمیان اٹوٹ رابطہ برقرار رہا ہے اور یہ رابطہ مختلف شعبوں منجملہ بری، بحری فضائی اور میزائل شعبے میں نتیجہ خیز واقع ہوا ہے۔
ایران کی دفاعی توانائی مسلسل فروغ پاتی رہی ہے جیسا کہ اسلامی جمہوریہ ایران علاقے کی ایک بڑی طاقت کی حیثیت سے پہچانا جاتا ہے جس نے دفاعی توانائی میں اضافہ کرکے ہر قسم کے خطرے کے مقابلے میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔
دوسری جانب ایران کی سپاہ پاسداران کی بحریہ کے کمانڈر نے دشمنوں کے مقابلے میں ایرانی عوام کی استقامت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دشمن ایرانی عوام پر تسلط جمانے میں کبھی کامیابی حاصل نہیں کر سکے گا۔
ایرانی عوام کے دشمن اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد سے ہی ظالمانہ پابندیوں کے  ذریعے ہمیشہ ایران کی معیشت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے رہے ہیں اور ان دشمنوں نے ایران کے خلاف  طرح طرح کا دباؤ ڈالنے سے کبھی گریز نہیں کیا ہے۔
تاہم ایرانی عوام اپنی اندرونی توانائی کے بل بوتے پر دشمنوں کی ہر قسم کی سازشوں کے مقابلے میں ڈٹے رہے ہیں۔
ایران کی سپاہ پاسداران کی بحریہ کے کمانڈر اڈمیرل علی رضا تنگسیری نے  شہدا کی یاد میں منعقدہ ایک پروگرام میں اپنی تقریر میں دشمن کے مقابلے میں ایران کی طاقت و توانائی اور اقتدار کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی چھے جنگی کشتیاں میزائلوں سے لیس بحری جنگی جہاز کا راستہ روک لیتی ہیں اور وہ جنگی جہاز اپنا راستہ تبدیل کرنے پر مجبور ہوجاتا ہے پھر بھی اس بحری جہاز کی مالک حکومت خود کو سب سے زیادہ طاقتور ظاہر کرنے کی کوشش کرتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ دشمن ممالک ایران کی سپاہ کی بحریہ کی طاقت و توانائی  کو دیکھ کر حیرت زدہ ہیں اور وہ بالکل بے بس نظر آتے ہیں۔ 

ٹیگس