Feb ۲۰, ۲۰۲۳ ۱۴:۰۳ Asia/Tehran
  •    پابندیوں کی منسوخی کے مذاکرات میں ایران کے مطالبات منطقی : یورپی یونین

ایران کے صدر نے کہا ہے کہ یورپی یونین کے حکام نے پابندیوں کی منسوخی کے مذاکرات میں ایران کے منطقی مطالبات کا اعتراف کیا ہے۔

سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے چین کے سی جی ٹی این چینل کے ساتھ انٹرویو میں کہا کہ امریکہ اور یورپ کا یہ دعوی ہے کہ وہ سمجھوتہ چاہتے ہیں لیکن عملی طور پر ایسا نہیں ہے۔

صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے مغرب کی ظالمانہ پابندیوں کو ایرانی قوم کے خلاف اقتصادی جنگ قرار دیا اور کہا کہ امریکہ اور یورپ نے مذاکرات کی میز کو ترک اور ایران میں بلووں کی حمایت کرکے بہت سخت غلطی کی ہے۔

ایران کے خلاف غیر قانونی پابندیوں کے خاتمے سے متعلق مذاکرات چار اگست دو ہزار بائیس کو ویانا میں ہوئے جبکہ آٹھ اگست کو مذاکرات کاروں کے اپنے اپنے ملک کے دارالحکومتوں میں واپسی کے ساتھ ختم ہو گئے۔

ویانا میں مہینوں کے مذاکرات کے بعد یہ عمل اس مرحلے میں پہنچ گیا کہ اگر امریکہ ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والے ملک کی حیثیت سے ایران کے منطقی مطالبات اور منطقی معاہدے کو تسلیم کرلے تو حتمی سمجھوتہ طے پا سکتا ہے۔

دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ یورپی یونین کا حالیہ مہینوں کا رویہ امریکہ کے سابق صدر ٹرمپ کی ناکام پالیسیوں کو جاری رکھے جانے کا آئینہ دار ہے۔

حسین امیرعبد اللہیان نے اتوار کی رات یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بورل سے ٹیلی فون پر گفتگو میں ایران کے اسلامی انقلاب کی سالگرہ کے ملین مارچ میں ایرانی عوام کی بھرپور اور مثالی شرکت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دہشت گرد گروہوں کی حمایت سے متعلق بعض یورپی ملکوں کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کی۔

انھوں نے ایران کے خلاف پالیسیوں کی تکرار اور پابندیوں کی منسوخی سے متعلق مذاکرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ مہینوں کے دوران یورپی یونین کا رویہ امریکہ کی سابق ٹرمپ حکومت کی ناکام پالیسیوں کی تکرار کا غماز ہے جو انسانی حقوق کو ایک حربے کے طور پر استعمال کئے جانے اور اس سلسلے میں جاری دوہرے معیار کو ثابت کرتا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے اسی طرح ایک بار پھر جنگ یوکرین ختم کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ تہران ہمیشہ جنگ بندی اور مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کئے جانے کی ضرورت پر زور دیتا رہا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کے نقطہ نظر سے تمام ملکوں کی ارضی سالمیت کا احترام پائیدار امن کی بقا کا ضامن ہے اور تہران نے یوکرین کی جنگ بند کرانے اور سفارتی طریقہ اختیار کئے جانے کی راہ میں اپنی کسی کوشش سے دریغ نہیں کیا ہے ۔

انھوں نے اسی طرح ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون کے بارے میں کہا کہ اگر عالمی ایجنسی سیاسی عمل سے اجتناب کرتے ہوئے اپنے تکنیکی فریضے پر عمل کرتی ہے تو مسئلے کا حل ممکن ہو سکے گا۔

اس ٹیلی فونی گفتگو میں یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ نے بھی کہا کہ امید کی جاتی ہے کہ ایران اور ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے درمیان مفاہمت کے عمل میں جاری پیشرفت کے پیش نظر مسائل کے حل سے متعلق مذاکرات جاری رکھے جائیں گے۔ 

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللهیان اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بورل کے درمیان ٹیلی فونک رابطے کے دوران ایران اور یورپی یونین کے درمیان تعلقات، پابندیوں کے خاتمے کیلئے معاہدے ، ایران اور ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان تعاون اور یوکرین کے بحران پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ 

ٹیگس