مدافعان آسمان ولایت فوجی مشقیں، فرضی دشمن کے اہداف تباہ کردیئے گئے
مدافعان آسمان ولایت چودہ سو ایک فوجی مشقوں کے دوران ایرانی ماہرین کے تیار کردہ پندرہ خرداد نامی ایئر ڈیفنس سسٹم نے ایرانی حدود میں در آنے کی کوشش کر نے والے فرضی دشمن کے فضائی اہداف کو نشانہ بنا کر انہیں تباہ کردیا ہے۔
سحر نیوز/ ایران: مدافعان آسمان ولایت چودہ سو ایک فوجی مشقیں یا علی ابن ابی طالب(ع) کے نعرے سے، شمال مغربی، مغربی، مشرقی، شمالی اور وسطی ایران کے وسیع علاقے میں منگل کی صبح شروع ہوئیں۔
مسلح افواج کے میڈیا سینٹر کے مطابق مدافعان آسمان ولایت مشقوں کے دوران صبح سویرے حقیقی جنگ سے ملتے جلتے ماحول میں، ایرانی ماہرین کے تیار کردہ پندرہ خرداد ایئر ڈیفنس سسٹم کا کامیاب تجربہ کیا گیا۔ اس سسٹم نے ایران کی فضائی حدود میں آنے والے فرضی دشمن کے اہداف کو نشانہ بنا کر تباہ کردیا۔
فوجی مشقوں کے ترجمان بریگیڈیئر عباس فرج پور نے بتایا ہے کہ فوجی مشقوں کے دوران ایک حقیقی جنگ کے ماحول میں ملک کے حساس اور حیاتی نوعیت کے مراکز کے تھری سکسٹی ڈگری دفاع کی ریہرسل کی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مشقوں میں شریک فوجی دستے وہی ہیں جنہیں حقیقی جنگ کی صورت میں ملک کے حساس مراکز کے دفاع کی ذمہ داریاں پوری کرنا ہیں۔ فوجی مشقوں کے ترجمان نے کہا کہ ان مشقوں کے ذریعے ان کے تجربات اور توانائیوں میں قابل ذکر اضافہ ہوگا۔
پندرہ خرداد ایرانی ماہرین کا تیارہ کردہ مڈل رینج ایئر ڈیفنس سسٹم ہے ۔ جو ایک سو پچاس سے دو سو کلو میٹر کی رینج میں پرواز کرنے والے دشمن کے لڑاکا اور ڈرون طیاروں کا پتہ لگانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ سسٹم پچاسی کلو میٹر کی رینج میں دشمن کے خفیہ اہداف کا پتہ لگانے اور پینتالیس کلو میٹر کی رینج میں انہیں تباہ کرنے کی بھی توانائی رکھتا ہے۔
فیزڈ ارے ( Phased array) ریڈار سے لیس یہ میزائل سسٹم بیک وقت چار اہداف کا مقابلہ اور آٹھ میزائل فائر کرسکتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مدافعان آسمان ولایت چودہ سو ایک کمبائن ایئر ڈیفنس فوجی مشقوں میں ایرانی فوج اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ایئرونگ، ایرانی فضائیہ کے دستے اور دفاعی نظام حصہ لے رہے ہیں ۔ یہ مشقیں خاتم الانبیا ایئر ڈیفینس ہیڈکوارٹر کی نگرانی میں انجام پا رہی ہیں۔
قبل ازیں ایران کے خاتم الانبیا ایر ڈیفنس ہیڈکوارٹر کے ڈپٹی کمانڈر بریگیڈیئر قادر رحیم زادہ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایران کسی بھی ملک کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتا اور نہ ہی اس نے کبھی کسی ملک کو جارحیت کا نشانہ بنایا ہے مگر وہ اپنی سرحدوں کے دفاع میں کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا اور جارح قوتوں کو منھ توڑ جواب دے گا۔