ایران و سعودی مذاکرات میں چین کے علاوہ اور کس ملک نے اہم رول ادا کیا
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان سیاسی و اقتصادی تعاون کے آغاز کو دونوں ممالک اور تمام علاقائی ملکوں کے مفاد میں قرار دیا ہے۔
سحر نیوز/ ایران: ایران کے پارلیمانی اسپیکر محمد باقر قالیباف نے ایران اور سعودی عرب کے تعلقات اور اس بارے میں طے پانے والے سمجھوتے کو دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی و اقتصادی تعاون کا آغاز اور علاقے کے تمام ملکوں کے مفادات کا باعث قرار دیا۔
انھوں نے پارلیمنٹ کے عام اجلاس میں کہا کہ ایران و سعودی عرب کا سمجھوتہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ دونوں مسلم ملکوں کے درمیان تعلقات میں اختلاف پیدا کرنے میں بیرونی مداخلت کارفرما رہی ہے۔
محمد باقر قالیباف نے کہا کہ ایران کی پالیسی بیرونی مداخلت کے بغیر خلیج فارس اور پورے علاقے میں امن و استحکام کا تحفظ کئے جانے پر استوار ہے اور تہران و ریاض کے سمجھوتے نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ علاقے میں اختلافات کی وجہ بیرونی طاقتیں رہی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ دو اہم اور پڑوسی ملکوں کی حیثیت سے ایران و سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی و اقتصادی تعاون کے فروغ میں سنگ میل ثابت ہو گی۔
محمد باقر قالیباف نے کہا کہ ایران و سعودی عرب کے درمیان تعاون میں توسیع باہمی اعتماد اور اچھی ہمسائیگی کی متقاضی ہے اور امید کی جاتی ہے کہ سعودی عرب غاصب صیہونی حکومت کے سلسلے میں ہوشیاری و دور اندیشی سے کام لے گا اور اس غاصب حکومت کے ساتھ تعلقات کی برقراری کے سلسلے میں ٹھوس اور شفاف موقف اختیار کرے گا۔
ایران کے پارلیمانی اسپیکر محمد باقر قالیباف نے اسی طرح ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات میں چین، عراق اور عمان کے مثبت و تعمیری کردار کی قدردانی کی۔
خیال رہے کہ ایران اور سعودی عرب نے عراق، عمان اور چین کی ثالثی میں سات سال کے بعد بیجنگ شہر میں اپنے سفارتی تعلقات کی بحالی کے ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔
اس معاہدے کے مطابق یہ طے پایا ہے کہ ایران و سعودی عرب کے وزرائے خارجہ آئندہ دو ماہ کے اندر اندر ایک دوسرے سے ملاقات کر کے اپنے اپنے سفیروں کی تعیناتی، سفارتخانوں کی بحالی اور ان سے جڑے دیگر مسائل کی زمین ہموار کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ دس مارچ کو بیجنگ میں طے پانے والے اس سمجھوتے سے متعلق بیان پر ایران کی قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی، سعودی عرب کی قومی سلامتی کے مشیر مساعد بن محمد العیبان اور چین کی حکومتی کونسل اور کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے رکن وانگ یی نے دستخط کئے۔