ایران روس کا دفاعی تعاون کسی ملک کے خلاف نہیں: امیر عبداللہیان
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ ایران ایٹمی معاہدہ مذاکرات کا دروازہ کھلا ہےاور سرگئی لاروف کے ساتھ اس معاہدہ میں شریک ممالک کو اپنے وعدے پورے کرنے کے موضوع پر بھی بات چیت ہوگئی۔
سحرنیوز/ایران: ماسکو پہنچنے پر ایران کے وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان نے صحافیوں کی طرف سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاروف کے ساتھ ان کی ملاقات کے ایجنڈے میں ایران ایٹمی معاہدہ کا موضوع بھی شامل ہوگا، اس معاہدے میں روس نے اہم کردار ادا کیا تھا اور اب بھی اس معاہدے کے شرکاء کو مذاکرات کی میز پر واپس لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جب ان سے پوچھا گیا کہ وال اسٹریٹ جرنل نے امریکہ کے ایران روس فوجی تعاون پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے روس کو ڈرون دے کر اُس سے سائبر سیکورٹی اور سائبر میدان میں نگرانی کرنے والا سازوسامان حاصل کیا ہے تو اس کے جواب میں حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ایران روس مشترکہ دفاعی تعاون کسی ملک کے خلاف نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاروف کے ساتھ گفتگو کا موضوع باہمی دلچسپی کے امور ہیں، اس کے علاوہ وہ علاقائی اور بین الاقوامی موضوعات پر بھی بات چیت کریں گے۔