یمن میں قیام امن کی ہر کوشش کا خیرمقدم ہے، ایران
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبدالہیان نے یمن کے مذاکرات کار وفد کے سربراہ محمد عبدالسلام سے گفتگو میں کہا ہے کہ تہران ہر اس کوشش کا خیرمقدم کرے گا جو یمنی عوام کے محاصرے کے خاتمے، اس ملک میں جنگ بندی اور یمن کے سیاسی گروہوں میں مفاہمت پر منتج ہو سکتی ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام:سعودی عرب نے یمن کے خلاف ایک اتحاد تشکیل دے کر اس ملک کے خلاف چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ سے جارحیت کا آغاز کیا اور وسیع پیمانے پر شدید ترین حملے کئے تاکہ یمن کے مستعفی صدر منصور ہادی کو اقتدار پر بحال کیا جا سکے اور اپنے توسیع پسندانہ مقاصد حاصل کئے جا سکیں۔ البتہ یمنی عوام اور عوامی تحریک انصاراللہ کی استقامت اور یمن کی مسلح افواج کی جوابی کاروائیوں اور یمنی میزائل و ڈرون حملوں کی بدولت سعودی اتحاد اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کر سکا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے یمن کے مذاکرات کار وفد کے سربراہ سے گفتگو میں کہا ہے کہ تہران ہر اس کوشش کا خیرمقدم کرے گا جو یمنی عوام کے محاصرے کے خاتمے، اس ملک میں جنگ بندی اور یمن کے سیاسی گروہوں میں مفاہمت پر منتج ہو سکتی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت کے شروع میں ہی یمن میں جنگ بندی اور قیام امن کی ضرورت پر زور دیا اور اس سلسلے میں اب تک اس کے سفارتی اقدامات جاری رہے ہیں جس میں یمن میں قیام امن و استحکام کے لئے چار نکاتی فارمولہ بھی شامل ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے مذاکرات کار وفد کے سربراہ محمد عبدالسلام سے ملاقات میں جو مسقط میں ایران کے سفارت خانے میں انجام پائی، متحدہ یمن کی اہمیت اور ضرورت پر زور دیا۔
اس ملاقات میں ایران کے وزیر خارجہ نے یمن میں انسانی امور اور قیدیوں کے تبادلے سے متعلق یمن میں انجام پانے والے اقدامات کو مثبت قرار دیا۔
اس ملاقات میں یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے مذاکرات کار وفد کے سربراہ محمد عبدالسلام نے بھی یمن کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی انسانیت کے ناطے جاری حمایت کی قدردانی کی اور مختلف شعبوں میں صنعا میں سعودی عرب سے ہونے والے مذاکرات کی تازہ ترین صورت حال سے باخبر کیا۔
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے مذاکرات کاوفد کے سربراہ محمد عبدالسلام نے کہا کہ تہران اور ریاض کے درمیان تعلقات کی بحالی کے بارے میں دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے سے علاقے کی صورت حال پر مثبت اثرات مرتب ہور رہے ہیں اور یہ سمجھوتہ علاقے کے لئے خوش آئند ہے ۔
انھوں نے کہا کہ یمن کی نیشنل سالویشن حکومت، یمنی قوم کے حقوق کی بحالی تک استقامت و مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھے گی۔