عراق کے صدر کا دورہ ایران، تہران میں شاندار استقبالیہ تقریب
صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے تہران میں اپنے عراقی ہم منصب کا باضابطہ طور پر پرتپاک استقبال کیا۔
سحرنیوز/ایران: صدر عراق عبداللطیف رشید اپنے پہلے باضابطہ دورہ ایران میں ہفتے کی صبح ایک اعلی سطحی وفد کے ہمراہ تہران پہنچے جہاں سعد آباد کمپلیکس میں صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے ان کا سرکاری طور پر استقبال کیا اور دونوں صدور نے استقبالیہ تقریب کے دوران فوجی دستوں کا معائنہ کیا۔ دونوں ملکوں کے صدور نے اس کے بعد دو طرفہ ملاقات اور گفتگو کی۔
ملاقات کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے عراقی صدر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے اپنے عراقی ہم منصب کے ساتھ مشترکہ سیاسی، اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی موضوعات کا جائزہ لیا اور موجودہ تعلقات اور روابط کے فروغ پر زور دیا۔
صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ایران اور عراق کے تعلقات اسٹریٹیجک نوعیت کے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تہران اور بغداد کے مابین تجارت کا حجم دس ارب ڈالر سے زیادہ ہے جسے مزید بڑھائے جانے کی ضرورت ہے۔
صدر ایران نے مغربی ایشیا میں غیرعلاقائی طاقتوں کی موجودگی کو غیر مفید قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکیوں نے اس علاقے کے امن و امان کو تباہ کرکے رکھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ ہمارے علاقے میں اپنے مفادات کے درپے ہے جبکہ ایران، علاقے کے ممالک کے ساتھ مشترکہ مفادات کی بنیاد پر تعلقات برقرار کرنے کا خواہاں ہے۔
انہوں نے ایران اور عراق کے مابین گذشتہ سال دستخط ہونے والے سیکورٹی معاہدے کو دونوں ممالک اور علاقے کی سلامتی کے لئے انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ تہران اور بغداد کی سلامتی ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے۔
اس موقع پر عراق کے صدر نے بھی دونوں ممالک کے گہرے تعلقات کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے اقتصاد، سیکورٹی اور توانائی سمیت متعدد شعبوں میں دونوں ممالک کے مشترکہ تعاون پر زور دیا۔