گروپ سات کے بیان میں عائد کردہ الزامات پر ایران کا ردعمل
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے گروپ سات کے سربراہی اجلاس کے بیان کے اس حصے کی شدید مذمت کی ہے جس میں ایران کے خلاف بے بنیاد اور منگھڑت الزامات عائد کئے گئے ہیں۔
سحرنیوز/ایران: ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے ایران کے پرامن جوہری پروگرام کے خلاف عائد کئے جانے والے بے بنیاد الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کا ایٹمی پروگرام پرامن ہے جس کا فوجی نوعیت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ناصر کنعانی نے سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس پر عمل درآمد کی حمایت کے لئے تمام ملکوں کو دعوت دیئے جانے سے متعلق گروپ سات کے رہنماؤں کے اقدام کو نہایت عجیب اور ان ملکوں کی متضاد پالیسیوں کا آئینہ دار قرار دیا چونکہ یہ ممالک خود اس قرارداد کی خلاف ورزی اور ایرانی قوم کے خلاف زیادہ سے زیادہ غیر قانونی پابندیوں کو نافذ کرنے والے رہے ہیں۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بین الاقوامی ایٹمی سمجھوتے کو ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے بارے میں نمائشی تشویش دور کرنے کے لئے ایران کی نیک نیتی کا حامل اور کثیر جانبہ سفارتی مہم کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ قابل افسوس بات یہ ہے کہ امریکہ نے اس بین الاقوامی سمجھوتے سے غیر قانونی اور یکطرفہ طور پر علیحدگی اختیار اور اسی طرح دیگر یورپی فریقوں نے عمل درآمد نہ کر کے اس سمجھوتے کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔
ناصر کنعانی نے کہا کہ ایران ہمیشہ بین الاقوامی معاہدوں پر کاربند رہا ہے اور وہ این پی ٹی اور سیف گارڈ معاہدے کے تحت آئی اے ای اے کے ساتھ تعمیری مفاہمت و تعاون جاری رکھنے کا سنجیدہ عزم رکھتا ہے۔
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے ایران کے خلاف انسانی حقوق کے مسئلے سے گروپ سات کی جانب سے سیاسی اور ایک حربے کے طور پر استفادہ کئے جانے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ ان ممالک کو چاہئے کہ ایران کے خلاف بے بنیاد الزامات کے بجائے اندرون و بیرون ملک ایرانیوں کے انسانی حقوق کی سسٹمی خلاف ورزی اور ایرانی قوم کے خلاف غیر قانونی و ظالمانہ پابندیوں کے نفاذ کا جواب دیں۔