بانی انقلاب اسلامی کی برسی کا مرکزی پروگرام انکے مزار پر ہوگا، رہبر انقلاب اسلامی خطاب فرمائیں گے
تہران میں ہونے والی بانی انقلاب اسلامی حضرت امام روح اللہ خمینیؒ کی 34ویں برسی کے موقع پر رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای خطاب فرمائیں گے۔
سحرنیوز/ایران: ادارۂ اسلامی تبلیغات کی رابطہ کمیٹی کے سربراہ محسن محمودی نے بتایا ہے کہ اس بار بھی گزشتہ برس اور کورونا سے پہلے کے دور کی مانند بانی انقلاب اسلامی امام خمینی ؒ کی برسی کا مرکزی پروگرام انکے مزار پر ہوگا جس میں پورے ایران سے عوام بڑی تعداد میں شرکت کریں گے۔
اطلاعات کے مطابق حسب معمول 4 جون کو ہونے والے بانی انقلاب اسلامی کی برسی کے عظیم اجتماع سے رہبر انقلاب اسلامی خطاب فرمائیں گے۔
یاد رہے کہ 4 جون کو ایران میں اسلامی انقلاب کے بانی امام خمینیؒ کے مزار پر ایک عظیم الشان عوامی اجتماع ہوتا ہے جسے ہر سال رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای خطاب فرمایا کرتے تھے جو روایت گزشتہ چند برسوں کے دوران عالمی وبا کورونا کے باعث تعطل کا شکار ہو گئی تھی اور قائد انقلاب اس موقع پر ٹی وی کے ذریعے عوام سے خطاب فرمایا کرتے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ چار جون کو بانی انقلاب اسلامی کی برسی کے مرکزی پروگرام میں نہ صرف ایران بلکہ دنیا کے بہت سے ممالک سے ان کے شیدائی شرکت کرکے انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
امام خمینی ؒ نے 1963ء میں شاہِ ایران کی جابرانہ اور آمرانہ شاہی حکومت اور ایران میں امریکی مداخلت کے خلاف اپنی جدوجہد کا آغاز کیا جس کی پاداش میں انہیں پہلے ترکی اور پھر عراق جلا وطن ہونا پڑا۔عراق میں اپنے 13 سالہ قیام کے دوران امام خمینی ؒ نے جہاں ایک طرف بہت سے شاگردوں کی تربیت کی تو دوسری طرف شاہ ایران کی حکومت کی بدعنوانیوں اور اس سے وابستہ ناجائز امریکی مفادات کا پردہ بھی چاک کیا اور ایرانی عوام کی آگاہی کےلئے وقتاً فوقتاً بیانات جاری کئے اور اس طرح سے ایران میں دو ہزار سالہ شاہی نظام کا خاتمہ کرنے کے لئے اسلامی انقلاب کی بنیادیں رکھنا شروع کیں۔
ایران میں عوام نے امام خمینی ؒ کی آواز پر لبیک کہا اور فرانس سے ان کی تہران واپسی ہوئی اور 1979ء میں دسیوں ہزار شہیدوں کی قربانیوں کے نتیجے میں حق کو باطل پر فتح نصیب ہوئی اور اسلامی انقلاب کامیابی سے ہمکنار ہوا۔
اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد اندرونی و بیرونی سازشوں اور عراق کی طرف سے تھونپی گئی جنگ کا مقابلہ امام خمینی ؒ نے اپنی بابصیرت قیادت، تدبیر اور شجاعت سے کیا اور یہ انقلاب آج بھی کامیابی و سربلندی کے ساتھ راہ کی مشکلات کو عبور کرتے ہوئے عدل و انصاف، مساوات، اسلامی اتحاد و بھارئی چارہ، مظلوموں کی دستگیری اور پیشرفتہ اسلامی تمدن کے قیام پر مبنی اپنے اہداف کے نفاذ کی جانب تیزی سے گامزن ہے۔