May ۲۳, ۲۰۲۳ ۱۷:۵۵ Asia/Tehran
  • صدر رئیسی کا دورہ انڈونیشیا، مشترکہ تجارت مقامی کرنسی میں ہوگی

صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی ایک اعلی سطحی وفد کے ہمراہ منگل کی صبح انڈونیشیا پہنچ گئے۔

سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی کا جکارتہ میں شاندار استقبال کیا گیا جہاں انہوں نے اپنے انڈونیشین ہم منصب سے ملاقات اور گفتگو کی ۔ دو طرفہ ملاقات کے بعد دونوں صدور نے مشترکہ پریس کانفرنس میں شرکت کی ۔ 

پریس کانفرنس میں صدر مملکت نے اعلان کیا کہ دونوں ممالک نے باہمی تجارت کا حجم بیس ارب ڈالر تک بڑھانے کا عزم کرلیا ہے۔ انہوں نے باضابطہ اعلان کیا کہ لین دین کا یہ سلسلہ مقامی زرمبادلہ میں انجام پائے گا۔

صدر رئیسی نے کہا کہ شدید دباؤ اور ظالمانہ پابندیوں کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنے نوجوان ماہرین کے بل بوتے پر سائنس وٹیکنالوجی اور معاشی ترقی کے میدان میں شاندار ترقی کی ہے اور پابندیاں اور دھونس دھمکیاں اس ترقی کو روکنے میں ناکام رہی ہیں ۔ صدر مملکت نے اس پریس کانفرنس میں مسلمان، ہمسایہ اور ہم خیال ممالک کے ساتھ تعاون اور رابطے کو اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں قرار دیا اور کہا کہ اسی ذیل میں انڈونیشیا کے ساتھ تعلقات میں فروغ کے خواہاں ہیں جو کہ ایشیا کا ایک اہم ملک اور عالمی سطح پر ایک موثر کھلاڑی ہے۔

سید ابراہیم رئیسی نے علاقائی اور عالمی معاملات میں تہران اور جکارتا کے زاویہ نگاہ کی قربت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک قبلہ اول کی آزادی تک فلسطینی عوام کی جدوجہد کے حق اور اسی طرح افغانستان میں ہمہ گیر حکومت کی تشکیل کے خواہاں  ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور انڈونیشیا علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر یونی پولرزم کے مقابلے پر یقین رکھتے ہیں ۔

اس  پریس کانفرنس میں  میزبان ملک انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو نے بھی اپنے ایرانی ہم منصب کے خیالات کا خیرمقدم کرتے ہوئے ایران اور انڈونیشیا کے درمیان تجارتی لین دین میں اضافے کی امید ظاہر کی ۔ انہوں نے ترجیحی تجارت کے معاہدے پر دستخط کو دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کا بہترین موقع قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے صدر کے دورہ جکارتہ سے سائنس، ٹیکنالوجی اور سائنسی تحقیقات کے میدان میں بھی تعاون کا راستہ ہموار ہوا ہے۔  قابل ذکر ہے کہ دونوں ممالک کے صدور کی موجودگی میں ایران اور انڈونیشیا کے وزیروں اور اعلی عہدے داروں نے اقتصادی اور سیاسی موضوعات میں تعاون کے گیارہ دستاویزات اور سمجھوتوں پر دستخط کئے گئے ۔ اس موقع پر ترجیحی تجارت، ویزا ہٹانے، کلچرل لین دین، ادویات اور طبی مصنوعات کی مشترکہ نگرانی، سائنس و ٹیکنالوجی اور ایجادات کے شعبوں اور تیل اور گیس کے میدان میں تعاون سمیت متعدد سمجھوتوں اور دستاویزات پر دستخط کئے گئے۔

قابل ذکر ہے کہ ایران کے خارجہ، مواصلات اور  پیٹرولیم کے وزرائے خارجہ ، نائب صدر برائے سائنسی امور اور نائب وزیر صنعت سمیت ایران کے کئی اعلی عہدے دار صدر سید ابراہیم رئیسی کے ساتھ انڈونیشیا کے دورے پر گئے ہوئے ہیں۔

ٹیگس