پابندیوں کے خاتمے کے بارے میں کوئی بھی عارضی معاہدہ نہیں ہو رہا : ناصرکنعانی
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پابندیوں کے خاتمے کے لیے مذاکرات کی بنیاد وہی دستخط شدہ ایٹمی معاہدہ ہے اور ذرائع ابلاغ کے ان اندازوں کی تائید نہیں کی جا سکتی ہے کہ کوئی عارضی معاہدہ یا اس طرح کا کوئی اور معاہدہ ہو رہا ہے کہ جو ایٹمی معاہدے کا متبادل ہو گا۔
سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے پیر کے روز اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں پابندیوں کے خاتمے کے لیے مذاکرات جاری رکھنے کے بارے میں ایران اور امریکہ کے مابین پیغامات کے تبادلے پر مبنی اندازوں کے بارے میں کہا کہ ایران نے داخلی توانائیوں پر بھروسہ کرتے ہوئے اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ وسیع تعلقات کے ذریعے پابندیوں کو ناکام بنانے کی پالیسی کو اپنی ترجیحات میں شامل کیا ہے لیکن اس نے ظالمانہ پانبدیوں کو ختم کرنے کے مقصد سے سفارتی عمل اور ذریعے کو ترک نہیں کیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ دوست اور ثالث ممالک کے ذریعے مختلف سطح پر مقابل فریقوں کے ساتھ سفارتی صلاح و مشورہ اور پیغامات کا سلسلہ جاری ہے اور قومی مفادات کے زیادہ سے زیادہ حصول کے لیے کبھی بھی ایرانی فریق نے مذاکرات کو ترک نہیں کیا ہے اور ان کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے ہمیشہ اپنی آمادگی کا اظہار کیا ہے۔
ناصر کنعانی کا کہنا تھا کہ ایران کے لیے معیار، مقابل فریق کا طرزعمل اور کارکردگی ہے نہ کہ اس کے میڈیا بیانات ۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کی موجودہ حکومت نے شروع سے ہی ایٹمی معاہدے کے بارے میں اصولی پالیسی اپنائی ہے اور کسی بھی قسم کے معاہدے میں رہبر انقلاب اسلامی کی مضبوط رائے اور رہنمائی، قومی مفادات، پارلیمنٹ کے اسٹریٹجک ایکشن پلان کے قانون اور ریڈ لائنز کو کراس نہ کرنے کو مذاکراتی ٹیم مدنظر رکھے گی اور یہ عمل نتیجے کے حصول تک جاری رہے گا۔