Jun ۱۸, ۲۰۲۳ ۱۲:۵۰ Asia/Tehran
  • لیتھیم کی دریافت سے صیہونیوں کی نیندیں حرام، میزائل اور ڈرون سے بھی خوفناک

عبدالباری عطوان نے رای الیوم اخبار میں اپنے تجزیہ میں کہا ہے ایران میں دریافت ہونے والے لیتھیوم کے ذخائر صیہونیوں کےلئے ایران کے ہائپرسونک میزائل اور ڈرون طیاروں سے بھی زیادہ ڈراؤنا خواب ہے۔

سحرنیوز/ایران: تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق عبدالباری عطوان عرب دنیا کے ایک معروف تجزیہ کار ہیں، انہوں نے رای الیوم اخبار میں لکھا ہے کہ اس مرتبہ ایران نے ایک ایسی چیز دریافت کی ہے جو نہ تو میزائل ہے اور نہ ڈرون بلکہ یہ لیتھیوم کی کان کی دریافت ہے جو صیہونیوں کےلئے اسی طرح خوفناک ہے۔

عبدالباری عطوان نے مزید لکھا کہ میں اپنے اس مضمون میں ایران کی میزائل ٹیکنالوجی میں زبردست ترقی اور ہائپر سونک میزائل کے بارے میں کچھ نہیں لکھوں گا بلکہ ہم اسٹریٹیجک اہمیت کےحامل لیتھیوم کے ذخائر کی دریافت کے موضوع پر بات کریں گے جس کی وجہ سے ممکن ہے کہ ایران مشرق وسطی کے اندر مالی اور اقتصادی لحاظ سے ایک بڑی طاقت اور قدرت بن کر ابھرے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ لیتھیوم کے اتنے بڑے پیمانے پر ذخائر کی دریافت سے ایران کے روس، چین اور امریکہ جیس سپر طاقتوں کے ساتھ تعلقات مضبوط ہو جائیں گے۔پٹرول اور ڈیزل کی بجائے 2035 سے بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے یورپی اتحاد اور دوسرے ممالک کے منصوبوں کا ذکر عطوان نے کہا کہ اگر وہ تیل کی بجائے بجلی سے گاڑیاں چلانا چاہتے ہیں تو انہیں ایران کو راضی کرنا پڑے گا تاکہ وہ ایران سے لیتھیوم حاصل کر سکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر لیتھیوم کی خرید و فروخت اور اس کی قیمت کو تعین کرنے کےلئے دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر ایک اتحاد اور تنظیم بنا سکتا ہے کیونکہ حالیہ ماہ میں بین الاقوامی منڈیوں میں اس دھات کی قیمت بہت اوپر چلی گئی ہے۔عبدالباری عطوان نے ھمدان میں 8 ملین ٹن لیتھیوم کے ذخائر دریافت ہونے کی خبروں کا ذکر کرتے ہوئے مزید لکھا کہ ایران دنیا میں صنعتی میدان میں ایک ملک بن جائے گا کیونکہ لیتھیوم گاڑیوں کی بجلی والی بیٹریوں، کمپیوٹر اور موبائل فون کی بیٹری اور شمسی توانائی کے پینل بنانے میں استعمال ہوتی ہے

۔رپورٹ کے مطابق ایران کے پاس تیل اور گیس کے ذخائر کے علاوہ لیتھیوم کی دریافت اسے مشرق وسطی اور دنیا کے امیر ترین ممالک میں سے ایک بنا دے گی۔عبدالباری عطوان نے لکھا ہے کہ امریکہ نے ایران پر شدید ترین پابندیاں لگائی ہوئی تھیں اور اب وہ بہت بری طرح شکست کھا کر تیزی سے پیچھے ہٹ رہا ہے تاکہ وہ اپنی سیاسی غلطیوں کا ازالہ کرکے ان کا جبران کر سکے تاکہ ایران پابندیوں کے خاتمے کو قبول کر سکے۔

ایران کی وزارت صنعت و معدنیات کے ایک اعلی اہلکار نے ھمدان میں دریافت ہونے والے ذخائر کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جنوبی امریکہ کے بعد لیتھیوم کے دریافت ہونے والے سب سے بڑے ذخائر ہیں، ایران چلی کے بعد لیتھوم کے بڑے پیمانے پر ذخائر رکھنے والا دوسرا ملک ہے جب کہ ارجنٹائن، بولیویا اور چلی کے پاس دنیا کے 58 فیصد لیتھیوم کے ذخائر ہیں۔

عطوان نے لکھا ہے کہ ملٹری میدان میں ایران کی عظیم کامیابیوں، موشک اور ڈرون طیارون کی تیاری کے علاوہ ایٹمی معاہدہ کو امریکہ کی جانب سے ترجیح نہ دینے کی اگر ہم نے بات کی ہے تو وہ ہم نے یوں ہی نہیں کی کیونکہ ایران تیزی سے دنیا کی سیاسی، اقتصادی اور فوجی طاقت بنتا جا رہے ہے اور اس اہم دھات کی دریافت ایران کےبین الاقوامی مقام اور کردار میں مزید تقویت کا باعث بنے گی۔

عبری اخبار معاریو میں ایک صیہونی ماہر کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے عبدالباری عطوان نے لکھا کہ لیتھیوم کی دریافت سے طاقت کا توازن ایران کے حق میں بدل جائے گا اور اس حوالے سے ایران کے ساتھ علاقائی اور عالمی ممالک کے سیاسی حالت تبدیل ہو رہےہیں اور احتمال ہے کہ ان میں مزید تیزی آئے گی۔

ٹیگس