مزاحمتی محاذ طاقت کے توازن کو تبدیل کر رہا ہے: صدر رئیسی
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے مزاحمتی محاذ کی کامیابیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج مزاحمتی محاذ نہ صرف مقبوضہ علاقوں بلکہ خطے میں حتی بین الاقوامی میدان میں بھی طاقت کے توازن اور حالات کو اپنے حق میں اور تسلط کے نظام کے نقصان میں تبدیل کر رہا ہے۔
سحرنیوز/ایران: موصولہ رپورٹ کے مطابق صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور ان کے وفد سے تہران میں ہونے والی ملاقات میں فلسطین کے مزاحمتی محاذ کی حالیہ کامیابیوں کی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ان کامیابیوں نے ظاہر کر دیا ہے کہ آج اقدام کرنے میں حالات کی باگ ڈور اس محاذ کے ہاتھ میں ہے اور یہ اس بات کی زندہ نشانی ہے کہ آج مزاحمتی تحریک ہر دور سے زیادہ طاقتور اور مضبوط اور اس محاذ کے دشمن ہر زمانے سے زیادہ کمزور پوزیشن میں ہیں۔
صدر مملکت نے اس بات پر زور دیا کہ مزاحمتی محاذ کی کامیابیوں نے یہ بھی ظاہر اور ثابت کر دیا کہ صیہونی اپنی دفاعی طاقت کی جو تصویر دکھانے کی کوشش کر رہے تھے وہ حقیقی نہیں ہے۔
انھوں نے قدس کی آزادی کو عالم اسلام کا سب سے بڑا مسئلہ اور صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی ہر قسم کوششوں کو مزاحمتی تحریک کی پشت میں خنجر گھونپنے کے مترادف قرار دیا۔
حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بھی اس ملاقات میں اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے قدس شریف کی آزادی کے کاز کی مسلسل حمایت پر اپنی اور فلسطینی عوام کی جانب سے شکریہ ادا کرتے ہوئے اس کی تعریف اور قدردانی کی اور کہا کہ فلسطین میں مزاحمتی محاذ کی ایک بڑی اور اہم کامیابی تمام جہادی گروہوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی اور ہم آہنگی کا وجود میں آنا ہے۔