ایران اور سعودی عرب کے مذاکرات سب سے آسان مذاکرات تھے
الشرق الاوسط اخبار نے جدہ میں محمد بن سلمان اور حسین امیر عبداللہیان کی ملاقات کے بارے میں ایک رپورٹ شائع کی ہے اور لکھا ہے کہ یہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان سب سے آسان مذاکرات تھے اور توقعات کے برعکس، دونوں فریقوں کے درمیان ملاقات کوئی خاص پیچیدہ نہیں تھے۔
سحر نیوز/ ایران: فارس نیوز کے مطابق سعودی صحافی طارق الحمید نے الشرق الاوسط اخبار میں ایک مقالہ لکھا اور اس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان کی ملاقات کا تجزیہ کیا۔
اس مقالے کے شروع میں لکھا ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کا استقبال کیا اور اس دورے کے بارے میں ہر طرف ڈرامائی انداز میں تبصرے شروع ہو گئے۔
وہ لکھتے ہيں کہ کچھ لوگوں نے تصاویر میں باڈی لینگویج کا تجزیہ کیا، جب کہ واشنگٹن میں ایرانی نژاد امریکی ولی نصر جیسے بھی افراد ہیں، جن کا خیال ہے کہ ملاقات توقع سے بہت کم پیچیدہ تھی۔
الحمید نے مزید لکھا کہ میرا یقین ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان گزشتہ چار دہائیوں میں یہ سب سے آسان مذاکرات تھے کیونکہ فریقین نے ایک دوسرے کا جائزہ لیا، آج سعودی عرب اور ایران وہ دو ممالک نہیں ہیں جو ماضی میں تھے، ریاض اور تہران دو سال پہلے سے بھی مختلف ہیں۔