سیستان و بلوچستان اور خراسان جنوبی کےعوام کی رہبرانقلاب اسلامی سے ملاقات
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دنیا ایک بڑی تبدیلی کے دہانے پر کھڑی ہے جس کے دوران بڑی طاقتیں زوال پذیر ہورہی ہیں
سحرنیوز/ایران: ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان اور صوبہ خراسان رضوی کے ہزاروں افراد نے پیر کو تہران میں رہبرانقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں جس میں صوبہ سیستان و بلوچستان کے شیعہ و سنی مسلمانوں کے علما اور عمائدین اور مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والوں کی ایک بڑی تعداد تھی۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دنیا ایک بڑی تبدیلی کے دہانے پر کھڑی ہے جن میں ایک اہم تبدیلی یہ ہے کہ بڑی سامراجی طاقتیں زوال پذیر ہو رہی ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امریکا کی سامراجی طاقت اور اسی طرح بعض یورپی ممالک کمزور ہوئے ہیں اور آئندہ مزید کمزور ہوں گے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امریکہ میں ایک کرائسیس گروپ تشکیل دیا گیا ہے جس کا کام دیگر ملکوں منجملہ ایران میں بحران پیدا کرنا ہے آپ نے فرمایا کہ اس گروپ کا مشن یہ ہے کہ جن ملکوں میں وہ بحران پیدا کرسکتا ہے وہاں بحران پیدا کرے اور ان عوامل کی شناخت کرکے وہاں اشتعال انگیزی کرے۔
آپ نے فرمایا کہ اس کرائسیس گروپ نے امریکہ میں بیٹھ کر یہ نتیجہ نکالا کہ ایران میں بعض میدان ایسے ہیں جہاں بحران پیدا کیا جاسکتا ہے ان عوامل کو بھڑکایا جاسکتا ہے جن میں سے ایک قومی اختلاف ہے ایک مذہبی اور مسلکی معاملات ہیں اور ایک جنسیت اور عورت کا مسئلہ ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دشمن اپنی دشمنی اور سازشوں میں سنجیدہ ہے اور ہم بھی اس کا بھرپور مقابلہ کرنے کے لئے پرعزم اور دٹے ہوئے ہیں۔
رہبرانقلاب اسلامی نے ایران کے خلاف دشمنوں کے منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دشمن نے دوچیزوں کو نشانہ بنانے کے لئے سازشیں تیار کر رکھی ہیں ایک قومی اتحاد اور دوسرے قومی سلامتی ہے۔ بنابریں دشمن کو اس بات کی اجازت نہيں دینی چاہیے کہ وہ ہمارے اتحاد کو نقصان پہنچائے۔
آپ نے فرمایا کہ قومی اتحاد کا مطلب یہ ہے کہ ملک کے بنیادی مسائل اور قومی مفاد کی بات جہاں بھی آئے وہاں ہر طرح کے مذہبی سیاسی گروہی اور قومی اختلافات کو بالائے طاق رکھنا ہوگا سبھی اقوام کو ایک دوسرے کے شانے سے شانہ ملا کر چلنا ہوگا۔
رہبرانقلاب اسلامی نے اربعین حسینی کے ملین مارچ اور عراقی حکومت اور عوام کی جانب سے زائرین کی مہمان نوازی کا شکریہ ادا کیا۔