Sep ۱۲, ۲۰۲۳ ۱۷:۳۷ Asia/Tehran
  • سینئر صیہونی جنرل کا اعتراف، ایران بہترین پوزیشن میں ہے

صیہونی حکومت کی ملٹری انٹیلی جنس برانچ کے سابق سربراہ نے اعتراف کیا کہ ایران سیکورٹی کے لحاظ سے اپنی بہترین پوزیشن میں ہے۔

سحر نیوز/ ایران: فارس نیوز کے مطابق صیہونی حکومت کی انٹیلی جنس برانچ کے سابق سربراہ تامیر ہیمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران نے بغیر کسی قیمت ادا کیے اور ایٹم بم حاصل کیے بغیر ہی ایٹمی ڈیٹرنس حاصل کر لی ہے۔

الہدہد نیوز ویب سائٹ کے مطابق، ایران کی دھمکیوں کے حوالے سے جاسوسی ادارے موساد کے سربراہ ڈیوڈ برنیا کے الفاظ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ ایران میں غیر روایتی انداز میں کیا ہو رہا ہے، ہفتے کے آخر میں ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کی طرف سے ایک رپورٹ شائع کی گئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ ایران کے پاس چھ جوہری تنصیبات بنانے کے لیے کافی افزودہ جوہری مواد موجود ہیں، جس کا مطلب ہے اسرائیل کی جانب سے پہلے ہی کھینچی ہوئی تمام ریڈ لائنوں کو عبور کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران پہلے ہی یہ تمام ریڈ لائنوں کو عبور کرچکا ہے اور کچھ بھی نہیں ہوا، اس خطرناک اور تشویشناک رپورٹ نے ہمیں حیران بھی نہيں کیا، ایسا لگتا ہے کہ ہم اس کے عادی ہو چکے ہیں، اگر ہمیں حالات کی اس خرابی کی عادت ہو گئی تو ہم ایٹمی طاقت کے حامل ایران تک پہنچ جائیں گے، موجودہ حالات میں ایران کو کوئی نہیں روک سکتا۔

تامیر ہیمن نے غاصب صیہونی حکومت کے سربراہوں کو نام نہاد "ایران کو کنٹرول" کرنے کے لیے مزید سفارشات پیش کیں اور کہا کہ سوال یہ ہے کہ اب کیا کیا جائے؟

صیہونی حکومت کی انٹیلی جنس برانچ کے سابق سربراہ اس بارے میں مزید لکھتے ہیں کہ سب سے پہلے ہمیں اسرائیل کی ڈیٹرنس طاقت کو کمزور کرنا بند کرنا چاہیے اور موجودہ اندرونی بحران کو ختم کرنا چاہیے، سچ تو یہ ہے کہ ہم نے اپنے دشمنوں کے دلوں میں امید جگائی ہے جو اندر سے ہماری کمزوری کا سوچ رہے ہیں، انہیں ایسا تحفہ دینے کی ضرورت نہیں، دوسری بات یہ ہے کہ ہمیں امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو زیادہ سے زیادہ مضبوط کرنا چاہیے، اگر کوئی ایسی چیز ہے جس کا ایرانیوں کو خوف ہے تو وہ امریکیوں اور اسرائیلیوں کی ایک ساتھ موجودگی ہے۔

اس سلسلے میں تامیر ہمین نے زور دیا کہ ہم سب کو خود کو مارنا چھوڑ دینا چاہیے، یہ الزامات کہ سب سے پہلے کس نے شروع کیا اور کس نے حالات کو خراب کیا، یہ اہم نہیں ہے، ہم سب کو ان خطرات کو دور کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔

اس سینئر صیہونی جنرل نے اپنے بیان میں ایران کے اسٹریٹجک صبر کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ ایرانیوں کے اسٹریٹجک کلچر میں ہمیشہ وقت ہوتا ہے، ایران مغربی کنارے پر کارروائیوں کے لیے فلسطینی تنظیموں کی مدد کرنے میں سنجیدہ کردار ادا کرتا ہے اور انہیں اسلحے کی اسمگلنگ اور مالی مدد فراہم کرتا ہے، اب تمام پیش رفت ایران کی خواہشات کے مطابق ہو رہی ہے، وقت ایران کے حق میں جا رہا ہے۔

ٹیگس