ایران کی میزبانی میں فلسطین کی صورتحال پراسلامی ملکوں کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس
ایران کے وزیر خارجہ نے فلسطین کے بارے میں اسلامی ملکوں کے وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس کی میزبانی کے لئے ایران کی آمادگی کا اعلان کیا ہے ۔
سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طہ سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے فلسطین کی صورت حال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کے جرائم کا ذکر کرتے ہوئے فلسطینی عوام کی فوری امداد کے لئے اسلامی ملکوں کی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیاں نے اس ٹیلی فونی گفتگو میں فلسطین کے حالات پر اسلامی ملکوں کے وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس پر زور دیتے ہوئے، اجلاس کی میزبانی کے لئے تہران کی آمادگی کا اعلان کیا۔
اس گفتگو میں او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طہ نے بھی فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے مشترکہ ہم آہنگی کے ساتھ اسلامی ملکوں کی جانب سے متحدہ رد عمل کی ضرورت پر تاکید کی۔
او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طہ نے اسلامی ملکوں کے وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس کے بارے میں ایران کی تجویز کا خيرمقدم کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے اقدام کی ضرورت پر زو دیا اور اعلان کیا کہ وہ ایران کی تجویز کو تمام اسلامی رکن ملکوں کے حکام تک پہنچائیں گے۔
وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنے عمانی ہم منصب سید بدر البوسعیدی سے ٹیلی فونی گفتگو میں بھی فلسطین کے حالات پر اسلامی ملکوں کے وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ انھوں نے بعض دیگر ملکوں کے وزرائے خارجہ کے ساتھ گفتگو میں بھی فلسطین کے موجودہ حالات پر اسلامی ملکوں کے وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس کی تجویز پیش کی ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اسی طرح پیر کی رات یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کے انچارج جوزف بورل سے ٹیلی فونی گفتگو میں صیہونی حکومت کے جرائم پر مغرب کی خاموشی کو ناقابل قبول قرار دیاتھا۔
انھوں نے کہا کہ اگر مغرب دوہرے معیاروں سے دور رہتے ہوئے ، صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو کے جرائم کوروکتا تو شاید اس وقت فلسطین کی یہ صورتحال نہ ہوتی ۔ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی برادری کو فلسطینیوں کے حقوق کی بازیابی کے لئے کوشش کرنی چاہئے ۔