صیہونی جرائم بند نہ ہوئے تو اسرائیل کے خلاف نئے محاذ کھل سکتے ہیں: ایران
ایران کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات میں تاکید کی ہے کہ تہران، غزہ میں فوری طور پر نسل کشی رکوانے کے لئے ہر طرح کے سیاسی راہ حل کی حمایت کرتا ہے۔
سحر نیوز/ ایران: حسین امیرعبداللہیان نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوترش سے ہونے والی ملاقات میں مغربی ایشیا اور خاصطور سے غزہ کی صورت حال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات میں تاکید کی کہ تہران، غزہ میں فوری طور پر نسل کشی اور انسانیت سوز مظالم رکوانے کے لئے ہر طرح کے سیاسی راہ حل کی حمایت کرتا ہے۔ انھوں نے فلسطینی عوام کی زبردستی نقل مکانی کا مقابلہ اور غزہ کے لئے انسان دوستانہ امداد ارسال کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے کہا کہ جب تک فلسطینیوں کے انسانی حقوق بحال نہیں ہوتے اور صیہونی جرائم بند نہیں ہو جاتے فلسطینیوں کے لئے ایران اپنی حمایت جاری رکھے گا اور یہ ایران کی خارجہ پالیسی کے بنیادی اصول کا حصہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ صیہونی جرائم بند نہیں ہوئے اور غزہ کی موجودہ صورت حال یونہی جاری رہی تو جنگ کا دائرہ بڑھ سکتا ہے اور غاصب صیہونی حکومت کے خلاف نئے محاذ کھل سکتے ہیں۔
اس ملاقات میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوترش نے بھی علاقے میں ایران کے انفرادی کردار پر زور دیتے ہوئے ایران کی سیاسی و تعمیری کوششیں جاری رکھے جانے کی ضرورت پر تاکید کی۔ انھوں نے غزہ میں انسانی صورت حال کو ایک المیہ قرار دیا اور فوری جنگ بندی اور انسان دوستانہ امداد کی ترسیل کی ضرورت پر تاکید کی۔
انٹونیو گوترش نے تاکید کی کہ غزہ میں جنگ بندی اور انسان دوستانہ امداد کی ترسیل اقوام متحدہ کی بنیادی ترجیحات میں شامل ہے۔