Nov ۰۴, ۲۰۲۳ ۱۷:۱۲ Asia/Tehran
  • غزہ کی صورتحال پر ایران اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ کی گفتگو

ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے برطانوی ہم منصب جیمز کلیورلی سے ٹیلی فون پر غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللّہیان نے اپنے برطانوی ہم منصب جیمز کلیورلی کے ساتھ ٹیلی فونی گفتگو میں کہا کہ میں سفارش کرتا ہوں کہ برطانوی حکومت اس علاقے کے حالات کو حقیقت پسندی کے ساتھ دیکھے ۔

انھوں نے کہا کہ ہر نقطہ نگاہ میں اس بات پر توجہ ضروری ہے کہ بحران فلسطین کی جڑیں اسرائیلی قبضے میں ہیں ۔

حسین امیرعبداللّہیان نے کہا کہ بین الاقوامی قوانین کی رو سے مقبوضہ ملک کے عوام کو اپنے دفاع کا قانونی حق حاصل ہے۔

انھوں نے کہا کہ بین الاقوامی اصول و ضوابط کے مطابق ہر جنگ میں تناسب پر توجہ ضروری ہوتی ہے ۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ صیہونی حکومت کی جانب سے انتقامی کارروائی میں اعلانیہ اور آشکارا طور پر نوہزار سے زیادہ غیر فوجیوں کا قتل عام کسی بھی اصول اور قانون کے مطابق قابل قبول نہیں ہے۔

انھوں نے صیہونی حکومت کی حمایت میں برطانوی وزیر خارجہ کے بیان کے جواب میں، اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ انگلینڈ کو اس علاقے کی تبدیلیوں اور حالات کو حقیقت پسندی کے ساتھ دیکھنا چاہئے، کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ قبضے کے خلاف جدوجہد کو بین الاقوامی قوانین اور بنیادی اصولوں کے مطابق حق جانا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے تاکید کی کہ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی فورا روکی جائے اور مظلوم فلسطینی عوام تک انسان دوستانہ امداد پہنچائی جائے۔

حسین امیر عبداللّہیان نے امریکی حکومت کی جانب سے تل ابیب کی وسیع حمایت کو اس علاقے میں جنگ میں شدت کا عامل قرار دیا اور کہا کہ علاقے میں استقامتی گروہ ایران کے فرمان پر عمل نہیں کرتے بلکہ وہ خود حالات نیز اپنے ملکوں کی ملی اور علاقائي سلامتی کے پیش نظر اپنے طور پر فیصلہ کرتے ہیں۔برطانیہ کے وزیر خارجہ نے بھی اس ٹیلی فونی گفتگو میں ایران اور برطانیہ کے دیرینہ روابط کا ذکرکیا اور اسلامی جمہوریہ ایران سے خطے میں جنگ پھیلنے کی روک تھام کی کوشش کی درخواست کی ۔

ٹیگس