ایران کے خلاف یورپی پارلیمنٹ کی قرارداد کی منظوری میں غاصب صیہونی حکومت ملوث
ایران نے کہا ہے کہ یورپی حکمرانوں کے نزدیک انسانی حقوق نام کی کوئی چیز بھی اہمیت نہیں رکھتی ہے۔
سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کی مجلس شورائے اسلامی(پارلیمنٹ) کے قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ وحید جلال زادہ نے ایران کے خلاف یورپی پارلیمنٹ کی قرارداد کی منظوری کے پس پردہ میں غاصب صیہونی حکومت کا ہاتھ کارفرما قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی حمایت کرنے والوں کو انسانی حقوق کا گلا گھونٹنے کے جرم میں بین الاقومی عدالت میں طلب کیا جانا چاہئے۔
وحید جلال زادہ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ غزہ کے ناگوار اور دردناک واقعات پر کہ جن میں بچوں کی قاتل غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد چودہ ہزار سے زائد ہو گئی ہے جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں، یورپ کے بعض اداروں منجملہ یورپی پارلیمنٹ پر موت کا سناٹا جیسی خاموشی چھائی رہی ہے۔
ایران کی مجلس شورائے اسلامی کے قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ نے کہا کہ نہایت افسوسناک بات یہ ہے کہ یورپی پارلیمنٹ کے بعض اراکین غلط اور غیر انسانی موقف اختیار کرکے حقائق کو توڑ مروڑ پیش کرکے مظلوم کے بجائے ظالم کی طرفداری اور ڈھائے جانے والے مظالم کی توجیہ پیش کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔
انہوں نے وحشی اور درندہ صفت صیہونیوں کے ہاتھوں غزہ کے مظلوم اور نہتھے شہریوں کے ہونے والے دردناک قتل عام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ کے بعض اراکین نے فلسطینیوں کے قتل عام کے بارے میں نسل پرستانہ رویہ اختیار کیا اور اس حد تک پستی میں چلے گئے کہ انھوں نے ہزاروں بے گناہ انسانوں کے دردناک قتل عام پر افسوس کا اظہار تک نہیں کیا۔
جلال زادہ نے کہا کہ پورپی پارلیمنٹ کے اراکین کی جانب سے بچوں کی قاتل غاصب صیہونی حکومت کے مسلسل کئے جانے والے دفاع اور توجیہ سے جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے اور عام شہریوں کا بے دردی سے خون بہانے میں اس غاصب صیہونی حکومت کو بھرپور شہ ملے گی۔
ایران کی مجلس شورائے اسلامی کے قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم پر ایسی حالت میں خاموش رہی ہے کہ وہ فلسطینی عوام اور تحریک استقامت کے اصلی حامی و طرفدار کی حیثیت سے اسلامی جمہموریہ ایران پر بے بنیاد الزامات عائد کر کے صیہونی جرائم کی پردہ پوشی اور اس غاصب حکومت کے وحشیانہ جرائم سے توجہ ہٹانے کی کوشش بھی کر رہی ہے۔
انہوں نے ایران کے خلاف یورپی پارلیمنٹ کی قرارداد کی منظوری کے پس پردہ غاصب صیہونی حکومت کا ہاتھ کارفرما ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس رو سے صیہونی لابی کہ جس کا پوری دنیا میں گھٹتے اثرورسوخ کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے، یورپی پارلیمنٹ کے اراکین پر دباؤ ڈال کر غزہ میں اسرائيل کے جنگی جرائم اور ان وحشیانہ جرائم سے عالمی رائے عامہ کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے اور اس کے لئے وہ ایران میں خواتین کے حقوق کی پامالی کا جھوٹا دعوی اور اسے بنیاد بنا کر ایران کے خلاف قرارداد کی منظوری جیسے حربے بھی استعمال کر رہی ہے۔
وحید جلال زادہ نے کہا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ اس طرح کی کوششیں صرف رائے عامہ کو گمراہ کرنے کے لئے انجام پاتی رہی ہیں جو کارگر ثابت نہیں ہوئی ہیں۔
ایران کی مجلس شورائے اسلامی کے قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ نے کہا کہ ایران کی مجلس شورائے اسلامی، یورپی پارلیمنٹ اور تمام یورپی اداروں سے اس بات کی خواہاں ہے کہ وہ انسانیت اور خردمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم سے دوری اختیار کریں اور انسانی حقوق کے مسئلے میں اپنے دوہرے معیار سے باز آجائيں۔
انھوں نے یورپی اداروں منجملہ پورپی پارلیمنٹ کو نصیحت کی کہ وہ عوامی حاکمیت کے اصول اور بین الاقوامی انسان دوستانہ حقائق تبدیل کرنے سے گریز کریں۔
وحید جلال زادہ نے کہا کہ یقینا بعض یورپی ملکوں کے سربراہوں نے غاصب صہونی حکومت کے ساتھ کھڑے ہو کر اور بچوں کی قاتل اس وحشی حکومت کی حمایت کر کے نیز غاصب صیہونی حکومت کے جرائم پر خاموشی اختیار کر کے اس بات کو ثابت کر دیا ہے کہ ان کے نزدیک انسانی حقوق نام کی کوئی چیز بھی اہمیت نہیں رکھتی۔
انھوں نے آخر میں غزہ میں صیہونی حکومت کے غیر انسانی جرائم پر یورپ کی حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یقینا غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ ترین جرائم کی حمایت کرنے والے یورپی ملکوں کے خلاف اسی بنا پر بین الاقوامی عدالتوں میں غزہ میں انسانیت کی پامالی پر سخت سزا اور تادیبی و قانونی کاروائی کئے جانے کی ضرورت ہے۔