علاقے میں اغیار کی موجودگی کا مقصد مسلم قوموں میں اختلاف و تفرقہ پیدا کرنا ہے
عمانی فوج اور ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کے اعلی کمانڈروں نے اپنی ملاقات میں ایران اور عمان کے درمیان بحریہ کے تعلقات اور علاقے میں امن و استحکام سے متعلق ان کے کردار کی اہمیت پر زور دیا۔
سحر نیوز/ ایران: ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کے کمانڈر اڈمیرل علی رضا تنگسیری نے آج عمانی فوج کے ڈپٹی آپریشن کمانڈر بریگیڈیئر حامد بن عبداللہ احمد البلوشی سے ملاقات میں کہا کہ اسٹریٹجک آبنائے ہرمز میں امن کی فراہمی کا تعلق علاقے کے ملکوں سے ہے اور اغیار کی موجودگی کا مقصد صرف مسلم قوموں میں اختلاف و تفرقہ پیدا کرنا ہے۔
انھوں نے علاقے میں اغیار کی موجودگی کے شرمناک مقاصد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس شرمناک موجودگی کے ذریعے علاقے کے ملکوں کے درمیان کشیدگی پیدا کر کے اپنے ہتھیاروں کو فروخت کرنا اور علاقے کے ملکوں کے قدرتی ذخائر اور دولت و ثروت کی لوٹ مار کرنا ہے۔
انھوں نے غزہ کے نہتھےعوام کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت کا بھی ذکر کیا اور امت مسلمہ کی جانب سے فلسطینیوں کی حمایت کی ضرورت پر تاکید کی۔
اس ملاقات میں بریگیڈیئر حامد بن عبداللہ احمد البلوشی نے بھی، مختلف شعبوں میں ایران کے ساتھ معاملات کے فروغ کے لئے عمان کی آمادگی کا اظہار کیا۔
عمانی حکام کا کہنا ہے کہ تہران کے ساتھ قریبی تعلقات حقائق کی بنیاد پر قائم رہے ہیں اور وہ ایران کو ایک بڑا پڑوسی ملک سمجھتے ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیاں کوئی سرحدی اختلاف بھی نہیں ہے اور ایران نے ہمیشہ مثبت شکل میں عمان کی حمایت کی ہے۔