Dec ۲۱, ۲۰۲۳ ۱۷:۵۹ Asia/Tehran
  • ایران افغانستان میں دیرپا امن و استحکام کے فروغ کے لیے قریبی تعاون کے عزم پر قائم، اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے کہا ہےکہ ایران افغانستان میں دیرپا امن، سلامتی اور استحکام کے فروغ کے لیے پڑوسی ممالک، متعلقہ شراکت داروں اور اقوام متحدہ کے ساتھ قریبی تعاون کے اپنے عزم پر قائم ہے۔

سحرنیوز/ ایران: اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے بدھ کو افغانستان کے بارے میں سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ ایران ایک ایسے پڑوسی ملک کی حیثيت سے کہ جو براہ راست افغانستان کے مسائل میں الجھا ہوا ہے اور لاکھوں افغان باشندوں کی میزبانی کر رہا ہے، افغانستان کی عبوری حکومت کے ساتھ فعال طور پر اپنے تعاون اور تعلقات کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تعاون دو طرفہ نیز ماسکو فارمیٹ جیسے ہمسایہ اور علاقائی میکانزم کے ذریعے بھی انجام دیا گیا کہ جس کا مقصد انسانی صورت حال کو بہتر بنانا اور افغانستان کی معیشت کی بحالی میں سہولت فراہم کرنا ہے۔ ایروانی نے اس امید کا اظہار کیا کہ افغان حکام اپنی بین الاقوامی اور خاص طور پر پڑوسیوں کے تئیں اپنی ذمہ داریوں پر عمل در آمد کے تعلق سے اپنے فرائض پر عمل کریں گے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مندوب واسیلی نیبنزیا نے افغانستان کے منجمد اثاثوں کو آزاد کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کو دی جانے والی انسانی امداد پر سیاست نہیں کی جانی چاہیے۔ واسیلی نبنزیا نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ دھمکیاں، دباؤ اور بلیک میل کرنے کی کوششیں بے اثر ہیں اور ان کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا، مزید کہا کہ افغانستان کی تعمیر نو کے لیے وسیع پیمانے پر امداد فراہم کئے جانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر کچھ مغربی ممالک تمام تر ذمہ داری صرف طالبان پر ڈال دیں اور اس گروہ سے اپنے وعدوں پر عمل کرنے کو کہیں تو ظاہر ہے کہ ایسے میں پیش رفت ممکن نہیں ہو سکے گی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ مغربی ممالک کی جانب سے باہمی تعمیری اقدامات انجام نہ دیئے جانے کی صورت میں کوئی نتیجہ حاصل نہیں ہوگا۔

واضح رہے کہ اگست دو ہزار اکیس میں، افغانستان میں طالبان کے دوبارہ برسر اقتدار آنے کے وقت سے اب تک، مغربی ملکوں نے امریکہ کی رہنمائی میں افغانستان کے اربوں ڈالر کے اثاثے بلاک کردیئے ہيں جس کے باعث اس ملک کے عوام کی مشکلات و مسائل میں بہت زيادہ اضافہ ہوا ہے۔

 

ٹیگس