لبنان میں ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ کی پریس کانفرنس
ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران کی مستحکم، تاریخی اور مضبوط پوزیشن، صیہونی حکومت کی دھمکیوں کے مقابلے میں لبنانی فوج، قوم اور مزاحمت کی سنہری مثلث کی حمایت کرتی رہی ہے اور مستقبل میں بھی کر ے گی۔
سحرنیوز/ایران: ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری کنی نے پیر کے روز لبنان میں ایرانی سفارتخانے میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں ایران اور سعودی عرب کے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو استوار کرنے کے لئے فریقین کے درمیان سنجیدہ اقدامات کیے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ خطے کے اس نازک دور اور انتہائی اہم حالات میں ایران اور سعودی عرب ایک مستحکم خطہ بنانے کے لیے سنجیدہ عزم رکھتے ہیں۔
ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے عمان میں ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران ہمیشہ مذاکرات کی میز پر موجود رہا ہے اور اس نے پوری طاقت کے ساتھ ایران کے مفادات کا دفاع کیا ہے۔
غزہ میں جنگ بندی کے لیے بائیڈن کی تجویز کے بارے میں، علی باقری کنی نے کہا کہ یہ حقیقت کہ 8 ماہ کے بعد، امریکیوں نے نسل کشی کو روکنے کے لیے ایک طریقہ کار تجویز کرنے کی فکر تو کی جبکہ وہ خود اسرائیلی حکومت کی حمایت کرتے ہیں، ان کے اس رویہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی ایماندار اور سچے نہیں ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری کنی نے اپنے دورہ لبنان کے دوران حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ سمیت متعدد سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی اور علاقے کے تازہ حالات کو تبادلہ خیال کیا۔