روس کو بیلیسٹک میزائل فراہم کرنے کی تردید، ایران
اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے نے روس کو بیلسٹک میزائل ارسال کرنے کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ یوکرین تنازعہ کے سلسلے میں تہران کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
سحرنیوز/ایران: اقوام متحدہ میں ایران کے مستقبل مندوب امیر سعید ایروانی نے نیویارک میں مقامی وقت کے مطابق جمعے کے روز روس کو ایران کی جانب سے دیے جانے والے بیلسٹک میزائلوں کے دعووں کے حوالے سے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ یوکرین تنازعے کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، ایران کا ماننا ہے کہ تنازعے کے دونوں فریقوں کو اسلحوں کی ترسیل ایک غیر انسانی عمل ہے جو انسانی جانوں کے ضیاع، بنیادی تنصیبات کی تباہی اور جنگ بندی کے سلسلے میں گفتگو سے دوری کا سبب بنتا ہے۔ اس لئے ایران نہ صرف ایسے کسی بھی اقدام کے حق میں نہیں بلکہ دیگر ممالک سے بھی اپیل کرتا ہے کہ تنازعے کے دونوں فریقوں کو اسلحے کی ترسیل کا سلسلہ روکیں۔
اس سے قبل بھی اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے یوکرین تنازعے میں ایران کے کردار کے حوالے سے امریکہ اور برطانیہ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی اس حقیقت کو نہیں چھپا سکتے کہ مغربی ممالک خاص طور سے خود امریکہ کی جانب سے جدید ہتھیاروں کی ترسیل یوکرین جنگ کے طولانی ہونے کا باعث بنی ہے اور اس سے عام شہریوں اور غیر عسکری انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا ہے۔
امیر سعید ایروانی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو ایک خط لکھ کر واضح کیا کہ روس کو ہتھیاروں کی فروخت، برآمد یا منتقلی کے سلسلے میں ایران پر لگائے جانے والے الزامات بے بنیاد ہیں اور تہران انہیں سختی سے مسترد کرتا ہے۔