تاریخی اور قدیمی فن پاروں اور آثار قدیمہ کی حفاظت کے لئے حرم امام رضا(ع) ایک محفوظ جگہ
حرم امام رضا علیہ السلام کے میوزیم کو تاریخی اور قدیمی ڈاک ٹکٹس اور کرنسی نوٹ عطیہ کرنے والے افغان شہری کا کہنا تھا کہ حضرت امام علی رضا علیہ السلام کا حرم مطہر آثار قدیمہ کی حفاظت کے لئے ایک محفوظ جگہ ہے ۔
سحرنیوز/ایران: آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ جناب بصیر احمد حسین زادہ نے آستان نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حرم امام رضا علیہ السلام میں واقع میوزیم بہت ہی مشہور و معروف میوزیم ہے ، میں نے اس میوزیم کا وزٹ کرنے سے پہلے اس کی شہرت سن رکھی تھی۔ اس کا کہنا تھا کہ حرم امام رضا(ع) کے روحانی پہلو کی وجہ سے میں نے اپنے آثار حرم امام رضا(ع) کے میوزیم کو وقف کرنے کا فیصلہ کیا، درحقیقت تاریخی اور قدیمی آثار وقف کرنے کے لئے حرم امام رضا علیہ السلام ایک بہترین جگہ ہے۔
جناب حسین زادہ نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ایران اور افغانستان کی عوام کے مابین تاریخ اور ثقافت کے حوالے سے بہت کچھ مشترک پایا جاتا ہے اس لئے میں ان تاریخی آثار کو میوزیم کے لئے عطیہ کر رہا ہوں تاکہ جب بھی لوگ میوزیم کا وزٹ کریں گے تو افغانستان کی کرنسی اور ڈاک ٹکٹوں سے بھی آگاہ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب کوئی کلکٹر اپنے فن پارے یا تاریخی آثار میوزیم کو عطیہ کرتا ہے تو ایک طرف تو یہ فن پارے کثرت سے دیکھے جاتے ہیں اور دوسری طرف یہ آثار میوزیم میں محفوظ رہتے ہیں اور آنے والی نسلوں کے لئے یادگار بن جاتے ہیں۔
کلچرل اور تاریخی آثار عطیہ کرنے والے اس افغان شہری نے کہا کہ عطیہ کرنے والے افراد یہ چاہتے ہیں کہ ان کے آثار بحفاظت رکھے جائیں ، میں اپنے اس کلکشن کو حرم امام رضا علیہ السلام کے میوزیم کو عطیہ کر کے سکون اور اطمینان محسوس کر رہا ہوں ، کیونکہ اگر میں ان چیزوں کو اپنے پاس رکھتا تو نہیں معلوم میرے مرنے کے بعد ان کے ساتھ کیا ہوتا، ممکن ہے ہمارے بعد آنے والی نسلوں کو ان قدیمی اور تاریخی آثار کو محفوظ رکھنے سے متعلق کوئی دلچسپی نہ ہو ۔ گفتگو کے آخر میں ان کا کہنا تھا کہ میں چاہتا ہوں کہ ہمیشہ حرم امام رضا علیہ السلام کے میوزیم کے ساتھ تعاون جاری رکھوں اس لئے جہاں بھی میوزیم کے لئے موزوں قدیمی اور تاریخی آثار دیکھوں گا انہیں لےکر میوزیم کو عطیہ کروں گا۔