آپریشن وعدہ صادق دو اپنے اہداف میں پوری طرح کامیاب رہا، ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمدباقری
اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے سربراہ نے بتایا ہے کہ آپریشن وعدہ صادق دو اپنے اہداف میں پوری طرح کامیاب رہا ہے۔
سحرنیوز/ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمدباقری نے کہا کہ تہران میں صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ حملے میں شہید ہنیہ کی شہادت کے بعد امریکی اور یورپی حکام ہم سے بار بار درخواست کر رہے تھے کہ آپ تحمل سے کام لیں تا کہ ہم غزہ میں جنگ بند کراسکیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بہت سختی تحمل سے کام لیا لیکن جرائم پیشہ صیہونی حکومت نے امریکا کی حمایت اور اس کی ہری جھنڈی سے اپنے جرائم بڑھا دیئے اور لبنانی عوام کا قتل عام شروع کردیا یہاں تک کہ مجاہد کبیر سید حسن نصراللہ اور لبنان میں ایران کے فوجی مشیر جنرل نیل فروشان کو بھی شہید کردیا۔
ایران کی مسلح افواج کے سربراہ نے کہا کہ اب حالات ہمارے لئے قابل تحمل نہیں رہے اور الحمدللہ سپاہ پاسداران نے اپنی میزائلی کارروائیوں میں صیہونی حکومت کے اہم فوجی مراکز کو نشانہ بنایا۔
جنرل محمد باقری نے کہا کہ صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کے باوجود ہم نے ضروری اصولوں کی پابندی کی اور صرف فوجی مراکز اور اڈوں کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے بتایا کہ اس آپریشن میں موساد کے مرکز، نواتیم ایئر بیس جہاں ایف پینتیس جنگی طیارے رکھے جاتے ہیں اور ہاتسریم اڈے کو جہاں وہ حملہ کیا گیا تھا جس میں سید حسن نصراللہ شہید ہوئے، صیہونی فوج کے اسٹریٹیجک راڈار سینٹراور ٹینکوں نیز بکتربند فوجی گاڑیوں کے مرکز کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا ہے۔
جنرل باقری نے کہا کہ ہم نے اس آپریشن میں صیہونی حکومت کی اقتصادی اور صنعتی تنصیبات اور عوام کو نشانہ نہیں بنایا جبکہ بہت آسانی کے ساتھ یہ کام کرسکتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت پاگل ہوچکی ہے اگر اس کو امریکا اور یورپ نے کنٹرول نہ کیا اور اس نے اپنے اپنے جرائم جاری رکھے یا ہماری ارضی سالمیت اور قومی اقتدار اعلی کے خلاف کوئی اقدام کیا تو اس آپریشن سے کئی گنا شدت کے ساتھ اس پر حملے کئے جائيں گے۔