Oct ۰۶, ۲۰۲۴ ۱۴:۵۹ Asia/Tehran
  • طوفان الاقصی  مسئلہ فلسطین کیلئے فائدہ مند یا نقصاندہ ؟

ایران کے ممتاز تجزیہ نگار، ارنا نیوز ایجنسی کے سربراہ اور وزارت خارجہ کے سابق ترجمان جابری انصاری نے کہا ہے کہ آپریشن طوفان الاقصی نے فلسطین کی پس پشت ڈالنے اور فراموشی کے حوالے کردینے کی سازش کو نقش برآب کردیا۔

سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ نیوز ایجنسی، ارنا کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ سات اکتوبر سے پہلے یہ خیال کیا جاتا تھا کہ مسئلہ فلسطین کو فراموش کر دیا گیا ہے، اس لیے الاقصی طوفان کے منصوبہ سازوں کی تعریف کی جانی چاہیے جنہوں نے مسئلہ فلسطین کو علاقے اور دنیا کا مرکزی مسئلہ بنا دیا۔

حسین جابری انصاری نے ہفتہ کی رات ایران کے نیوز ٹی وی چینل کے ساتھ گفتگو میں فلسطین، لبنان اور خطے کی تازہ ترین پیش رفت کا تجزیہ پیش کیا۔

انھوں نے سات اکتوبر سے قبل صیہونی حکومت کی کارکردگی اور الاقصی طوفان آپریشن کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال نیتن یاہو نے تقریر میں کہا تھا کہ مسئلہ فلسطین ختم ہو چکا ہے اور اٹھانوے فیصد عرب دنیا اسرائیل کےساتھ تعاون کر رہی ہے۔

حسین جابری انصاری نے کہا کہ سات اکتوبر 2023 کو اس عمل کو ایک بڑا جھٹکا لگا اور وسیع پیمانے پر اسرائیل کی بدنامی سے موجودہ نسل ہی نہيں بلکہ آنے والی نسلوں کے لئے بھی ایسا ماحول بن گیا جس میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا امکان ختم ہو گیا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے سابق ترجمان نے کہا کہ "مسئلہ فلسطین ایک مردہ مسئلے کی شکل کے بجائے اب خطے کا سب سے اہم مسئلہ بن گیا اور اس کے لئے ہمیں الاقصی طوفان آپریشن کے منصوبہ سازوں کی تعریف کرنی چاہیے ۔ انھوں نے کہا کہ آپریشن طوفان الاقصی کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل کرنے والوں نے مسئلہ فلسطین کو دنیا کا ایک مرکزی مسئلہ بنا دیا جبکہ اس آپریشن سے پہلے فلسطینی کاز کو ایک فراموش شدہ مسئلہ سمجھا جانے لگا تھا۔

جابری انصاری نے کہا کہ سات اکتوبر 2023 کے بعد کے حالات نے دو دہائیوں تک سائیڈ لائن رہنے کے بعد، مسئلہ فلسطین کو ایک مرکزی مسئلے میں تبدیل کر دیا، اور اسے الاقصی طوفان کی سب سے اہم کامیابی سمجھا جاتا ہے۔

ٹیگس