ایرانی عوام نے دشمنوں کو مایوس کردیا
ایران کی اسلامی انقلاب کی 46 ویں سالگرہ کے موقع پر ملک کے تقریبا ڈیڑھ ہزار شہروں اور تین ہزار دیہی علاقوں میں عوامی ریلیاں نکالی گئیں۔
سحرنیوز/ایران: ایران کے تمام شہروں، قصبوں اور دیہاتوں میں جشن انقلاب کا ملین مارچ پیر کی صبح ساڑھے نو بجے شروع ہوا جس میں کروڑوں کی تعداد میں ایرانی عوام نے شرکت کرکے اسلامی انقلاب کی امنگوں اور اقدار سے اپنی وفاداری کا بھرپور اعلان کرتے ہوئے ایک بار پھر دشنموں کو مایوس کر دیا۔
ایرانی عوام نے گزشتہ برسوں کی طرح اس سال بھی شمال سے جنوب اور مشرق سے مغرب تک ایران کے گوشہ و کنار میں 22 بہمن (10 فروری) کی مناسبت سے نکالی جانے والی عظیم الشان ریلیوں میں بھرپور شرکت کی اور ایک بار پھر ثابت کردیا کہ وہ آج بھی اسلامی نظام اور انقلاب کے نظریات اور اقدار کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
22 بہمن کی ریلیوں کی کوریج سات ہزار تین سو ملکی اور غیر ملکی نامہ نگاروں نے کی ۔
آج ایران کی شاہراہوں کی فضا 1979 میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کا منظر پیش کر رہی تھی- آج بائیس بہمن کی ریلیوں کےشرکا نے اپنے وطن سے محبت، باہمی اتحاد و یگانگت، ہمدردی ، ملک اور اسلامی نظام سے وفاداری کا اظہار اور امریکہ اور اسرائیل کے سازشی اقدامات پر نفرت و بیزاری کا اعلان کیا - ریلیوں کے شرکا نے اپنی شرکت سے یہ ثابت کردیا کہ انقلاب اور نظام کے دشمنوں کے وسیع منفی پروپیگنڈوں کے باوجود ہر سال اس دن کو ایران کے عوام بھرپور جذبے اور جوش و خروش سے مناتے ہيں اور اس میں ہر سال اضافہ ہی ہو رہا ہے-
ریلیوں کے دوران ایران کی فضا اللہ اکبر اور امریکا مردہ باد و اسرائیل مردہ باد کے نعروں سے گونجتی رہی-
ایران کے اسلامی نظام کے وفادار تہرانی عوام آج 22 بہمن کی ریلیوں میں شرکت کرکے آزادی اسکوائر تک گئے تاکہ شہدا اور امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی یاد میں اسلامی جمھوریہ ایران کی تاریخ میں ایک اور سنہری بابکا اضافہ کریں۔ تہران میں جشن انقلاب کی ریلی سے صدر مملکت مسعود پزشکیان اور حماس کے رہنما خلیل الحیہ نے خطاب کیا۔
ریلی کے شرکا نے 22 بہمن کو آزادی اسکوائر کے راستے پر مارچ کرتے ہوئے امریکہ اور صیہونی حکومت سے اپنی نفرت و بیزاری کا اعلان کیا اور غزہ میں صیہونی حکومت کے مظالم اور جرائم کی مذمت کرتے ہوئے اس کی نابودی کے نعرے لگائے۔