ایران نے اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے غیر معمولی اجلاس کی قرارداد پر اپنے تحفظات کا اظہار کر دیا
ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کی سربراہی میں ایران کے وفد نے جدہ میں اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے اختتام پر اس قرارداد کے متن کے بارے میں اپنے بعض تحفظات کا باضابطہ اظہار کیا ہے۔
سحرنیوز/ایران: اسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی اجلاس کے اختتام پر ایک قرارداد منظور کی گئی ۔ اس سلسلے میں وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران فلسطینیوں کے حق خودارادیت کے موروثی حق کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اعادہ اور فلسطینی عوام کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کی شدید مذمت کرتا ہے۔ فلسطینی کاز کے لیے ایرانی حکومت اور عوام کی غیرمتزلزل حمایت پائیدار اور یقینی ہے اور ہمارا پختہ عزم کسی بھی صورت میں ڈگمگانے والا نہیں۔ متذکرہ بالا یقین دہانیوں کیساتھ ایران اس اجلاس میں درج ذیل تحفظات کا اظہار کرنا چاہتا ہے:
ایران فلسطین کے دو ریاستی منصوبے کو اس مسئلے کا حل نہیں سمجھتا۔ ہمارے خیال میں مقبوضہ علاقوں کے اندر اور باہر تمام فلسطینیوں کی شرکت کے ساتھ ریفرینڈم کے ذریعے قائم ہونے والی جمہوری ریاست ہی اس مسئلے کا واحد پائیدار حل ہے۔ لہذا، ہم قراردار کے متن میں اس حوالہ سے (دو ریاستی حل) یا اس سے ملتے جلتے کسی بھی طریقہ کار سے خود کو علیحدہ سمجھتے ہیں ۔
مزید برآں، اس اجلاس کی منظور شدہ قرارداد میں صیہونی حکومت کا اندراج واضح یا اشارتا بھی اسکے مجاز ہونے ( اسرائیلی ریاست کی آفیشل شناخت) کی دلیل نہیں ہے۔
فلسطینی عوام، دنیا کے دیگر امن پسند لوگوں کی طرح، اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت اور غیر ملکی استعماری قبضے سے آزادی کے حصول کے لیے تمام ضروری طریقوں کے استعمال کا حق رکھتے ہیں۔ صیہونی قابض افواج کے وحشیانہ اقدامات کو دیکھتے ہوئے فلسطینیوں کے اس حق کو محدود نہیں کیا جاسکتا اور فلسطینیوں کی حمایت کرنا بین الاقوامی قانون کے تحت ہمارا مشترکہ فریضہ ہے، لہذا، قرارداد کے پیراگراف 5 میں، ہم ایک جامع نقطہ نظر اپنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں جو تمام فلسطینیوں کے مفادات اور خدشات کو مدنظر رکھے۔ ہم فلسطینی قومی اتحاد کے ہر اس نظریہ کی حمایت کرتے ہیں جس پر فلسطینی عوام متفق ہوں۔
پیراگراف 22 میں ایران کے نقطہ نظر سے فلسطینی عوام کے تحفظ کا بہترین طریقہ (امن فوج تعینات کرنے کے بجائے) اسرائیل کو فلسطینیوں کے خلاف اپنی جارحیت اور جرائم کو جاری رکھنے سے روکنا ہے۔

واضح رہے کہ جمعہ 7 مارچ کو ایران کی تجویز پر اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کا 20واں ہنگامی اجلاس "فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت اور ان کی سرزمین سے جبری بے دخلی کے لیے پیش کردہ منصوبے" کے عنوان سے تنظیم کے سیکرٹریٹ سعودی عرب میں منعقد ہوا۔