مغربی ممالک کے مداخلت پسندانہ طرزعمل پر ایران کی سخت تنقید
اقوام متحدہ کے جنیوا ہیڈکوارٹر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر اور مستقل مندوب نے انسانی حقوق سے بعض مغربی ملکوں کے غلط فائدہ اٹھانے پر سخت تنقید کرتےہوئے کہا ہے کہ یہ ممالک انسانی حقوق کے بنیادی مسائل، منجملہ فلسطین کے بحران کو نظرانداز کرکے ایران کے خلاف انسانی حقوق کے مسئلے کو بھی سیاسی بنانے کے لئے کوشاں ہیں۔
سحرنیوز/ایران: ارنا کے مطابق اقوام متحدہ کے جنیوا ہیڈکوارٹر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر علی بحرینی نے منگل اٹھارہ مارچ 2025 کو ایران کے تعلق سے انسانی حقوق کے خصوصی رپورٹر اور فیکٹ فائنڈنگ مشن کے موضوع پر انسانی حقوق کونسل کی نشست سے خطاب میں، ان ملکوں پر سخت تنقید کی جنہوں نے ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال کے جائزے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مضحکہ خیز نمائش اس وقت اور توہین آمیز ہوجاتی ہے جب معلوم ہوتا ہے کہ اس کے اصلی بانی جرمنی اور برطانیہ ہیں جن کا اپنا ماضی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے حوالے سے بہت تاریک ہے۔
اقوام متحدہ کے جنیوا ہیڈکوارٹر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب اور سفیر نے کہا کہ گزشتہ 19 مہینے میں جب فلسطین عوام کے خلاف اسرائیل کے جرائم اوج پر تھے، ان دونوں ملکوں نے نہ صرف یہ کہ ان جرائم کو روکنے کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا بلکہ اس حکومت کی مالی، فوجی اور سیاسی حمایت کے ذریعے ان جرائم میں شریک ہوئے بنابریں انہيں اس حوالے سے جواب دہ ہونا چاہئے۔
علی بحرینی نے ایران مخالف قرار داد پیش کرنے میں ان ملکوں کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ قرار داد پیش کرنے والوں نے خود ایرانی عوام کے انسانی حقوق کی پامالی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان ملکوں نے یا یک طرفہ اور غیر قانونی پابندیاں لگاکر، ایرانی عوام کی اپنے معاشی سماجی اور ثقافتی حقوق تک دسترسی ميں رکاوٹ بنے ہیں یا حد اکثر دباؤ کی پالیسی پر عمل کرکے ایران کی موجودہ اور آئندہ نسل کے ترقی کے حق کو خطرے میں ڈالا ہے۔