رہبرانقلاب کا پیغام نوروز، مسلم دنیا کے اتحاد پر زور
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے جمعرات کو نئے ہجری شمسی سال کے آغاز کی مناسبت سے اپنے پیغام میں نئے ہجری شمسی سال کے شبہائے قدر کے موقع پر آغاز کا ذکر کیا اور دعا کی ہے کہ شبہائے قدر کی برکتیں اور امیر المومنین امام علی علیہ السلام کی توجہات و عنایات ان سب کے شامل حال ہو جن کا سال نوروز سے شروع ہو رہا ہے۔
سحرنیوز/ایران: رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے پیغام میں نوروز میں ایرانی سال سن چودہ سو تین ہجری شمسی کو واقعات و حوادث سے بھرا سال اور اسے ساٹھ ہجری شمسی عشرے کی طرح قرار دیا کہ جس میں عوام کےلئے سخت واقعات پیش آئے تھے۔ رہبر انقلاب نے فرمایا کہ گذشتہ برس دمشق میں ایرانی فوجی مشیروں کی شہادت، ایرانی قوم کے مقبول صدر سید ابراہیم رئیسی کی شہادت اور اس کے بعد تہران و لبنان میں تلخ واقعات اس بات کا باعث بنے کہ گزشتہ سال ایرانی قوم اور امت اسلامی اہم لوگوں کھودے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے صدر رئیسی کی شہادت کے بعد قانونی وقت کے اندر اور فوری طور پر صدارتی انتخابات کے انعقاد اور حکومت کی تشکیل کو ایرانی قوم کی اعلی صلاحیتوں اور مضبوط جذبے کا ایک اور ثبوت قرار دیا اور دیگر شعبوں میں ایرانی قوم کی روحانی و معنوی طاقت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ لبنان و فلسطین کے مسائل کے سلسلے میں ایرانی قوم نے کھلے دل سے لبنان و فلسطین میں اپنے بھائیوں کے لئے بھرپور مدد ارسال کی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے پیغام میں غزہ پر صیہونی حکومت کی دوبارہ جارحیت کو ایک بہت بڑا جرم قرار دیا جو ایک بڑے المیہ کا باعث بنے گا اور زور دیا کہ یہ اسلامی امت کا مسئلہ ہے اس بنا پر پوری اسلامی امت کو اپنے تمام اختلافات کو بھول کر متحدہ طور پر ان جرائم کے خلاف اٹھ کھڑے ہونا چاہیے۔
اسی طرح یورپ و امریکہ سمیت پوری دنیا کے حریت پسندوں کو اس غدارانہ اور المیہ کا باعث بننے والی کاررروائي کا مقابلہ اور بچوں کے دوبارہ قتل عام، لوگوں کے گھروں کے انہدام اور عوام کو بے گھر کرنے کا سلسلہ روکنا چاہیے۔
رہبر انقلاب نے زور دیا کہ امریکہ اس المیہ کے ذمہ داروں میں شامل ہے اور سیاسی ماہرین کے مطابق یہ جرائم امریکہ کی ایماء یا کم سے کم اس کی رضامندی سے کئے جا رہے ہيں ۔رہبر انقلاب نے فرمایا کہ یمن کے واقعات اور عوام و عام شہریوں پر حملہ بھی ایک دوسرا جرم ہے جس کا سد باب کیا جانا چاہیے۔