سوڈان کے شہر فاشر کے عوام کی حالت پر ایران کی تشویش
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے سوڈان کے شہر فاشر کے عوام کی حالت پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے اس شہر کا محاصرہ ختم اورحملے بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے
سحرنیوز/ایران: ارنا کے مطابق اسماعیل بقائی نے سوڈان کے شمالی شہر فاشر کے محاصرے اور ابوشوک نیز زمزم نامی کیمپوں ميں پناہ لینے والے نہتے عام شہریوں پر حملے کی مذمت کی ہے۔ انھوں نے سوڈانی عوام کی المناک صورتحال پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے فاشر کا محاصرہ ختم اور حملے بند کرنے نیز انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کے مطابق عام شہریوں کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اسماعیل بقائی نے اسی کے ساتھ سوڈان کی ارضی سالمیت، خودمختاری اور قومی اقتدار کی حمایت پر مبنی اسلامی جمہوریہ ایران کے اصولی موقف پر ایک بار پھر زور دیا ہے۔ سوڈان کے ریپڈ سپورٹ فورس نامی گروہ نے کئی دن کے حملوں اور لڑائی کے بعد زمزم نامی پناہ گزین کیمپ پر تسلط حاصل کرلیا ہے۔ اس سے پہلے انسانی حقوق کی تنظیموں نے اعلان کیا تھا کہ شہر فاشر کے نزدیک پناہ گزینوں کے زمزم کیمپ پر سوڈانی باغیوں کے حملوں کی نئی لہر میں، سیکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ جمعے اور سنیچر کو شہر فاشر ميں پناہ گزینوں کے زمزم اور ابوشوک نامی کیمپوں پر حملوں میں 300 سے زائد عام شہری مارے گئے ہیں۔ یاد رہے کہ سوڈان کی خانہ جنگی میں 2023 کے اوائل سے اب تک تقریبا 1 کروڑ 30 لاکھ سوڈانی باشند بے گھر ہوئے اور 38 لاکھ کے قریب لوگوں نے اپنی جان بچاکر پڑوسی ملکوں میں پناہ لی ہے۔