امام خمینی کی برسی کے موقع پر رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی برسی کے مرکزی پروگرام سے خطاب میں فرمایا ہے کہ حضرت امام خمینی کی قیادت میں اسلامی انقلاب نے مغربی دنیا کو مبہوت کردیا تھا اورآج اسی انقلاب کی برکت سے وجود میں آنے والا اسلامی جہوری نظام استقامت وپائیداری کے ساتھ ترقی وپیشرفت کررہا ہے۔
سحرنیوز/ایران: رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی چھتیسویں برسی کے مرکزی اجتماع سے خطاب میں فرمایا کہ امام رحمت اللہ علیہ کی رحلت کو تیس برس سے زائد کا عرصہ گزرجانے کے بعد آج بھی دنیا آپ کے وجود کا احساس اور آپ کے انقلاب کا اثرات کا مشاہدہ کرر رہی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ آج دنیا میں امریکی حیثیت کا زوال اور صیہونیوں سے بڑھتی ہوئی نفرت بھی اسی انقلاب کی دین ہے۔رہبر انقلاب اسلامی نے عقلانیت کو اسلامی انقلاب کی بنیاد اور ولایت فقیہ اور ملی خودمختاری کو اس عقلانیت کے دو بنیادی ارکان قرار دیا۔
آپ نے فرمایا کہ اگر ولایت فقیہ نہ ہوتی تو انقلاب دین سے منحرف ہوجاتا۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ملی خودمختاری اس بات کا سبب بنی کہ ملک و قوم اپنے پیروں پر کھڑی ہوگئی۔آپ نے فرمایا کہ ملی خود مختاری کا مطلب یہ ہے کہ امریکا کے گرین یا ریڈ سگنل کا انتظار نہ کیا جائے بلکہ ہم کرسکتے ہیں، کے سلوگن پر عمل کیا جائے۔
رہبر انقلاب نے ملی خودمختاری کے لئے دفاعی طاقت کے ارتقا پر زور دیا ملک کی ایٹمی صنعت کو سائنس و ٹیکنالوجی کے سبھی میدانوں میں ترقی و پیشرفت کی اساس قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ ایٹمی ٹیکنالوجی ماڈرن ٹیکنالوجی ہے اور متعدد سائنسی و صنعتی ترقی کا دار و مدار اسی ٹیکنالوجی پر ہے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے افزودگی کو ایٹمی ٹیکنالوجی کی کلید قرار دیا اور فرمایا کہ ہمارے دشمن اسی لئے ایران میں افزودگی کی مخالفت کررہے ہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امریکا کون ہوتا ہے کہ یہ کہنے والا کہ ہمیں افزودگی انجام دیں یہ نہ دیں۔
آپ نے فرمایا کہ امریکا چاہتا ہے کہ ایران کے پاس ایٹمی صنعت نہ ہو اور وہ اس کا محتاج رہے۔آپ نے اپنے خطاب میں امریکا کوملت فلسطین کے خلاف وحشیانہ صیہونی جرائم میں برابر کا شریک قرار دیا اور فرمایا ہے کہ صیہونی حکومت زوال پذیر ہے اور زیادہ دیر قائم نہیں رہے گی۔