Jun ۲۱, ۲۰۲۵ ۱۶:۰۶ Asia/Tehran
  • دار الحکومت تہران میں زندگی معمول پر ، تل ابیب میں موت کا سناٹا، سی این این

ایران پر مسلط کی گئي اسرائيل اور امریکا کی جنگ اور پھر ایران کے جوابی حملوں کے بعد جہاں تل ابیب اور حیفا جیسے شہروں میں موت سا سناٹا چھایا ہواہے وہیں ایرانی دارالحکومت تہران میں زندگي پوری طرح معمول پر ہے

سحر نیوز/ ایران:سی این این کے نامہ نگار نے اپنی رپورٹ میں اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ تہران کے شہری امریکا کی دھمکیوں اور اسرائیل کے حملوں کی پروا کئے بغیر معمول کی زندگي بسر کررہے ہیں۔

تہران کی سڑکوں پر ٹریفک معمول کے مطابق ہے شاپنگ مال اور سوپر مارکٹوں میں اشیائے خوراک بہت ہی وافر مقدار میں موجود ہیں۔ 

سی این این کے رپورٹرنے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ میں نے تہران شہر کا پورا دورہ کیا جہاں لوگ معمولات زندگی میں مصروف ہيں پٹرول پمپز پر پیٹرول اور ڈیزل کی کسی بھی طرح کی کوئي قلت نہيں ہے اور نہ ہی کسی طرح کی کوئي لائن دیکھی گئي ۔

ریسٹورینٹ میں لوگ اپنے بچوں کے ساتھ کھانے پینے اور تفریح میں مشغول دیکھے جارہے ہیں اس درمیان یہ بھی اطلاعات ہیں کہ تہران کے شہری اختتام ہفتہ کی تعطیلات مکمل کرکے بڑی تعداد میں اپنے شہر کی جانب لوٹ رہے ہیں اور اس وقت تہران میں جمعہ کو نماز کے بعد لاکھوں شہریوں نے اپنے غیر معمولی اتحاد اور يگانگت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسرائیل اور امریکا کوزبردست انداز میں للکارا اور اسلامی جمہوری نظام اور رہبرانقلاب اسلامی سے بھرپور وفاداری کا اعلان کیا اور صیہونی وامریکی سازشوں کو ایک بار پھر ناکام بنادیا۔ 

حیفا پر حملے کے بعد بازاروں میں سناٹا ہے

 

دوسری جانب حیفا کے میئر نے کہا ہے کہ ایران کے میزائلی حملوں سے پورا شہر تباہ ہوگیا ہے اور لوگ پناہ گاہوں میں چھپے رہنے پر مجبور ہيں۔  حیفا کے میئر نے کہا ہے کہ ہم ٹرمپ کے فیصلے کا انتظار نہیں کرسکتے ہمارا مطالبہ صرف یہی ہے کہ ایران کے ساتھ جنگ بند کی جائے اور فوری طور پر صلح کرلی جائے ۔

ادھر تل ابیب سے اطلاعات ہیں کہ صیہونی عہدیداروں کے ذریعے عام لوگوں کا حوصلہ بڑھانے کی کوششوں کے باوجود لوگ پناہ گاہوں سے نکلنے کے لئے تیارنہیں ہیں اور تل ابیب شہر روحوں کے شہر میں تبدیل ہوگیا ہے تل ابیب سے یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ایران کے میزائلی حملوں سے بچنے کے لئے صیہونیوں کے لئے پناہ گاہیں کم پڑگئی ہيں اور اب مزید پناہ گاہیں بنانے کی تیاری ہورہی ہے

ٹیگس