شہدائے وطن کی یاد میں تہران میں عظیم الشان اجتماع + ویڈیو
ایران پر صیہونی دہشتگردوں کی جارحیت کے دوران شہید ہونے والے عام شہریوں، عسکری کمانڈروں اور سائنسدانوں کی یاد میں ایک عظیم الشان اجتماع تہران کی امام خمینی عیدگاہ میں منعقد ہوا جس میں لاکھوں کی تعداد میں عوام کے علاوہ ایران کے تمام سول اور عسکری اعلیٰ حکام بھی شریک ہوئے۔
سحرنیوز/ایران: صدر ایران مسعود پزشکیان، پارلیمنٹ اسپیکر محمد باقر قالیباف، عدلیہ کے سربراہ حجت الاسلام محسنی اژہ ای، چیف آف آرمی اسٹاف سید عبدالرحیم موسوی اور سپاہ پاسداران کے کمانڈر انچیف ذرائع ابلاغ کی خاص توجہ کا مرکز رہے۔ اس اجتماع کے دوران شہیدوں کے اہل خانہ بھی شریک تھے۔ سبھی نے ایک آواز ہو کر جہاں دنیا کو بتایا کہ ایران شہادتوں سے نہ صرف کمزور نہیں ہوتا بلکہ اور زیادہ پھلتا پھولتا ہے اور اس کو ایک نءی زندگی ملتی ہے وہیں دشمن کو انہوں نے یہ سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ ہوش کے ناخن لے اور آزمودہ ایران کو آزمانے کی کوشش نہ کرے۔
صدر ایران نے آئی آر آئی بی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ اسرائیل اور امریکہ کی جارحیت کے جواب میں کیا گیا وہ سب شہیدوں کی جانفشانیوں اور ان کے تیار کردہ اسفرااسٹرکچر کی دین تھا اور اگر وہ نہ ہوتے تو ایران کو یہ کامیابی حاصل نہ ہوتی۔
اجتماع کے خصوصی مقرر پارلیمنٹ کے اسپیکر قالیباف کا کہنا تھا کہ ایران نے جس طرح اسرائیل کی تنبیہ کی ہے ایسی گزشتہ اسی برسوں کے دوران کبھی نہیں کی گئی تھی اور اسرائیل امریکہ کے بغیر کچھ بھی کرنے پر قادر نہیں ہے۔
اس موقع پر عدلیہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ چالیس برسوں کے دوران انقلاب اسلامی کی تاریخ میں ہمیشہ شہیدوں نے ایران کے مقام اور استحکام اور پہلے سے زیادہ بلند کیا ہے۔
ایران کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عبد الرحیم موسوی نے سحر ٹی وی کے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے تمام حریت پسندوں کو انسان نما صیہونی وحشی حیوان کے مقابلے میں کھڑے ہوجانا چاہئے، وہی کہ جو گزشتہ تقریبا دو سال کے دوران 60 ہزار سے زائد بچوں، عورتوں، بوڑھوں، بیماروں اور نہتے انسانوں کو غزہ اور فلسطین میں شہید کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا عالمی برادری کو اُن عالمی سامراجی طاقتوں کے مقابلے میں اٹھ کھڑے ہونا چاہیے جو توسیع پسندی اور جارحیت میں کسی حد کے قائل نہیں ہیں۔ صیہونی دشمن کو خبردار کرتے ہوئے ایران کی مسلح افواج کے سربراہ نے کہا کہ اُس نے بارہ روزہ جنگ کے دوران ایک مرتبہ رہبر انقلاب کی قیادت میں ایرانی عوام اور مسلح افواج کی طاقت کا مشاہدہ کر چکا ہے، امید ہے وہ دوبارہ اندازوں میں غلطی نہیں کرے گا اور غلطی کی صورت میں پہلے سے زیادہ ٹھوس، سخت اور تباہ کن جواب اُسے دیا جائے گا اور دنیا جوابی حملوں میں ایران کی مزید نئی توانائیوں کا مشاہدہ کرے گی۔