عالمی پارلیمانی اجلاس، قانونی مزاحمت کا نادر موقع: قالیباف
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا ہے کہ جنیوا ميں عالمی پارلیمانی اجلاس علاقے کے دشمنوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے مطالبے کے لئے بہترین موقع ہے
سحرنیوز/ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر ڈاکٹر محمد باقر قالیباف نے پیر 28 جولائی کو عالمی پارلیمانی اجلاس میں شرکت کے لئے جنیوا روانگی سے قبل کہا کہ یہ اجلاس عالمی پارلیمانی یونین اور اقوام متحدہ کی مشترکہ مساعی سے ہورہا ہے اور اس میں دنیا کے 110 ممالک شرکت کررہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ یہ اجلاس ہمارے لئے ایک بہترین موقع ہے کیونکہ ہم ان عالمی طاقتوں کی جو اپنے ملک اور سرزمین سے باہر مفادات تلاش کرتے ہیں،ان کی تسلط پسندی اور خودسری کے نتیجے میں بہت زیادہ کشیدگیوں کا مشاہدہ کررہے ہیں۔
اسپیکر ڈاکٹر قالیباف نے کہا کہ تقریبا 45 دن قبل صیہونی حکومت نے امریکا کی حمایت اور مشارکت سے ہمارے ملک کے خلاف جارحیت کی ۔ البتہ ایران کی مسلح افواج نے پوری طاقت سے، اس کا مقابلہ اور سرکوبی کی اور ایسا دنداں شکن جواب دیا کہ اس کو حملے بند کرنے پر مجبور کردیا۔ لیکن یہ کافی نہیں ہے اور اس اجلاس میں جس میں سبھی ملکوں کی پارلیمانوں کے سربراہان موجود ہوں گے اور بین الاقوامی اداروں بالخصوص اقوام متحدہ میں ان کے خلاف قانونی چارہ کا مطالبہ ضروری ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم اس اجلاس سے پورا فائدہ اٹھائیں گے۔
ڈاکٹر قالیباف نے اسی کے ساتھ غزہ کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئۓ کہا کہ غزہ میں مظلوم فلسطینی عوام کی نسل کشی جاری ہے اور صیہونی حکومت غزہ کے عوام، عورتوں اور بچوں پر بھوک اور پیاس مسلط کرکے، انہیں موت کے منھ میں دھکیل رہی ہے ۔
انھوں نے اس حوالے سے سوال کیا کہ اقوام متحدہ کب اپنے فرائض پر عمل کرے گا؟
اسپیکر قالیباف نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ جنیوا اجلاس میں شریک اسپیکروں اور پارلیمانی وفود کو یہ اہم انسانی مسئلہ ضرور اٹھانا چاہئے۔